بھارتی ریاست چنائی کی پولیس اس وقت حیران ہوگئی جب ایک 28 سالہ خاتون یاسمین ان کے پاس چوری کی شکایت لے کر آئی۔ یہ شکایت دیگر شکایت کی طرح عام ہی تھی لیکن واردات کی تفصیلات جیسے جیسے سامنے آئی، خاتون کے ساتھ پیش آئے حادثے پر افسوس اور ندامت کے سواء کچھ نہیں ملتا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یاسمین نامی خاتون نے پولیس کو بتایا کہ پورسوالکم ہائی وے روڈ کے قریب اس سے ڈھائی لاکھ روپے لوٹ لیے گئے جب وہ اپنے بچے کو بیچ کر گھر لوٹ رہی تھی۔ متاثرہ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ اسے ڈکیتی میں ایک خاتون کے کردار پر شبہ ہے جس نے فروخت میں سہولت فراہم کی۔ یاسمین نے پولیس کو بتایا کہ وہ ایک نجی ہسپتال کے دورے کے دوران اینور کی رہنے والی جے گیتا سے ملی تھی۔ یاسمین اپنے دوسرے بچے کے اسقاط حمل کے لیے وہاں آئی تھی کیونکہ اس کے شوہر نے اسے چھوڑ دیا تھا اور وہ مالی بحران کا شکار تھی۔ متاثرہ خاتون کے مطابق جے گیتا نے اسے بتایا کہ اگر وہ اس بچے کو اپنے جاننے والے کسی شخص کو بیچنے پر رضامند ہو جائے تو وہ اسے بہت زیادہ رقم دے گی۔ 21 نومبر کو یاسمین کے ہاں بچے کو جنم دینے کے بعد، جے گیتا نے اس سے بچے کو پورسوالکم ہائی وے روڈ پر لانے کو کہا۔ جب یاسمین مقررہ جگہ پر پہنچی تو جیگیتا نے اس کا تعارف دھانم نامی ایک عورت اور دو مردوں سے کرایا۔ رپورٹس کے مطابق یاسمین نے اپنے بچے کو دھنم کے حوالے کیا اور 2.5 لاکھ روپے لے کر روانہ ہوگئی لیکن اس دوران حیران کن طور پر اسے ایک خالی کاغذ پردستخط کروائے گئے، جس میں بتایا گیا تھا کہ وہ ڈیل کے تحت ‘بانڈ’ تھا، پولیس کے مطابق جب وہ اپنی بڑی بیٹی شرمیلا کے ساتھ آٹو رکشے میں بیٹھ کر گھر کی جانب روانہ ہوئی تو دو آدمی موٹرسائیکل پر سوار اس کا پیچھا کرنے لگے۔ یاسمین نے بتایا کہ دونوں افراد نے ڈرائیور سے پتہ پوچھنے کے بہانے پلینتھوپ کے قریب آٹو کو روکا پھر مجھے اور بیٹی کو جان سے مارنے کی دھمکی دی، نقدی چھینی اور بھاگ گئے۔ اس اندوہناک واقعے پر پولیس نے جے گیتا اور دو افراد کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
Discussion about this post