چترال کے چمرکن کے ہرے بھرے جنگل میں ایسی آگ لگی تھی، جسے دیکھ کر خوف آتا تھا۔19اگست کو صبح سویرے ہی آگ کے شعلوں نے ایک کے بعد ایک درخت کو اپنی لپیٹ میں لینا شروع کردیا۔ محکمہ جنگلات کے اہلکاروں کو دفتر میں آئے زیادہ دیر نہیں ہوئی تھی۔ابھی ایک دوسرے کا حال احوال بھی نہیں پوچھا تھا کہ آگ کی اطلاع ان تک پہنچی۔ انہی میں جمشید اقبال بھی تھے، جو گزشتہ 9برس سے ان جنگلوں کی حفاظت میں مصروف رہے تھے۔
ساتھی کہتے کہ جمشید اقبال کو ان جنگلات سے جیسے عشق ہے۔ جو سرسبز اور ہرے بھرے درختوں میں آکر جیسے کہیں کھو سا جاتا۔ جمشید اقبال کو اتنے برس ان جنگلات کی حفاظت کرتے کرتے ہوگئے تھے تو نجانے کیوں اُسے ہر درخت سے ایک اپنے پن کا احساس ہوتا۔
محکمہ جنگلات کے اس اہلکار کو جیسے ہی چمرکن کے جنگل میں آگ لگنے کی خبر ملی تو وہ سب کچھ چھوڑ کر اُس مقام تک پہنچنے کی تیاری کرنے لگا۔ ساتھیوں کے ساتھ وہ پیدل ہی منزل کی طرف رواں دواں تھا۔ دشوار اور کٹھن راہ گزر تھی لیکن جمشید اقبال کے دل و دماغ پر آگ بجھانے کی لگن چھائی ہوئی تھی۔
سازو سامان تک وہ اُس مقام تک پہنچ گئے تھے، جہاں آگ کے خوف ناک شعلے آسمان سے باتیں کررہے تھے۔خوش قسمتی یہ رہی کہ ایسے میں رم جھم رحمت بن کر برسی۔
پل بھر کے لیے جمشید اقبال نے سکھ کا سانس لیا لیکن جنگل کے اُس حصے تک رسائی کی کوشش کی جہاں اب بھی آگ بجھی نہیں تھی۔ اونچی نیچی گیلی پہاڑیوں پر سے گزرتے ہوئے اچانک ہی جمشید اقبال کا پیر ایسا پھسلا کہ وہ زمین پر آگر۔ جمشید کے سر پر چوٹ لگی تھی۔ فوری طور پر اسپتال لے جانے کی فکر ہوئی، جہاں ڈاکٹروں نے یہ بری خبر سنائی کہ سر ایسا بھاری پتھر سے ٹکرایا ہے کہ دو پھول سے بچوں کے والد جمشید اقبال کی زندگیوں کا چراغ گل کرگیا۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محموخان کا خراج عقید ت
فرض کی راہ میں جان کا نذرانہ پیش کرنے والے جمشید اقبال کیلئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محموخان تعریف کیے بغیر نہ رہ سکے۔ جنہوں نے اس بات کا وعدہ کیا کہ شہید جمشید اقبال کے اہل خانہ کی ہر ممکن مالی امداد کی جائے گی۔
وزیراعظم عمران خان بھی تعریف کیے بغیر نہ رہ سکے
یہ تو ایک عالم جانتا ہے کہ وزیراعظم عمران خان موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے ملک بھر میں 10ارب درخت لگانے کے مشن پر ہیں۔ درختوں سے غیر معمولی محبت کرتے ہیں۔ جو پاکستانی عوام کو شجر کاری مہم کی ترغیب دینے کے لیے کئی پروگرامز متعارف کراچکے ہیں۔
ہفتے کو وزیراعظم عمران خان بھی شہید جمشید اقبال سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے۔ جنہوں نے بذریعہ ٹوئٹ اہلکار کو خراج عقیدت پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا ہیرو جمشید اقبال جنگل میں لگی آگ بجھاتے ہوئے شہید ہوئے۔ جمشید اقبال ہمارے ہیرو ہیں جو سبز پاکستان کے لیے جنگلات کی حفاظت کررہے ہیں۔ وزیراعظم نے اس موقع پر جمشید اقبال کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر شیئر کیں۔
شکریہ وزیراعظم
شہید جمشید اقبال کے والد محمد زبیر نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے وزیراعظم سے درخواست کی کہ 9سال تک جنگلات کی حفاظت کرنے والے ان کے بیٹے کی بیوہ اور دو بچوں کی کفالت کے لیے وہ کوئی ٹھوس اقدام اٹھائیں۔
Discussion about this post