بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے ضلع بلاس پور میں ناقابل یقین واقعہ پیش آیا، جہاں حیرت انگیز طور پر کنویں میں 4 روز تک پھنسے رہنے والے 10 سالہ بچہ راہول سہو کو بحفاظت نکال لیا گیا۔ راہول جمعے کے روز کھیلتے ہوئے 80 فٹ گہرے کنویں میں جاگرا تھا اور 104 گھنٹے تک بنا کچھ کھائے پیے کنویں میں پھنسا رہا۔ بچے کے کنویں میں گرنے کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی جس کے بعد طویل گھنٹے کی کوششوں کے بعد بچے کو آخرکار ریسکیو کرلیا گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ریسکیو آپریشن میں کامیابی کے بعد بچے کو فوری طور پر طبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں ڈاکٹرز نے اس کی حالت کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے بتایا کہ بچہ جلد صحت یاب ہوجائے گا۔
خطرناک اور 80 فٹ گہرے کنویں میں راہول زندہ کیسے تھا؟
امدادی کاموں کے دوران بچے کو آکسیجن کے فراہمی پائپ لائن کے ذریعے جاری رکھی گئی تھی، جبکہ جائے وقوع پر ریسکیو اداروں کی گاڑیوں سمیت 2 جدید ایمبولینس کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔
راہول ساہو کو کس طرح بچایا گیا؟
راہول کے کنویں سے نکالنے کے لیے چھتیس گڑھ کے وزیراعلی بھوپیش کی ہدایت پر امدادی کارروائیوں کا آغاز کیا گیا تھا جس میں نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس، بھارتی فوج، مقامی پولیس اور انتظامیہ کے 500 سے زائد اہلکاروں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ پہلے مرحلے میں روایتی طریقے کی مدد سے رسی کے ذریعے بچے کو نکالنے کی کوشش کی گئی تاہم وہ بے سود ثابت ہوئی جس کے بعد کنویں میں پھنسے بچے تک پہنچنے کے لیے روبوٹک ٹیکنالوجی کا سہارا لیا گیا تاہم یہ کوشش بھی بے کار رہی۔
آخر میں کان کن ماہرین نے کنویں کے قریب سرنگ کھودنے کا فیصلہ کیا جو کارآمد ثابت ہوا لیکن قسمت کی دیوی کو کچھ اور منظور تھا، سرنگ کی کھدائی کے دوران راستے میں بڑا پتھر آگیا تاہم کان کنوں نے حاضر دماغی سے کام لیتے ہوئے جدید طریقہ کار سے اس مشکل کو حل کرلیا اور راہول سہو کو صحیح سلامت کنویں سے باہر آگیا۔
یہ پڑھنا بھی مت بھولیں:
Discussion about this post