دعا زہرا کے والد مہدی کاظمی کے وکیل جبران ناصر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ اور 10 رکنی میڈیکل بورڈ کا شکریہ آج یہ بات ثابت ہوئی کہ دعا کی عمر 16 سال سے کم ہے۔ بچی نے غلط بیان دیا کہ اس کی عمر 18 سال ہے، نکاح نامے میں بھی عمر غلط لکھی گئی، وکیل جبران ناصر کا کہنا تھا کہ پنجاب کے قانون کے مطابق 16 سال عمر ہونی چاہیے، بچی کی عمر 16 سے کم ہے اس لیے پنجاب کے قانون کے مطابق بھی نکاح نہیں ہوسکتا، 16 سال سے کم عمر کی شادی غیر قانونی ہے۔
اپنی پریس کانفرنس میں وکیل جبران ناصر نے دعویٰ کیا کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران دعا زہرا کا مبینہ شوہر ظہیر احمد جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہوگا۔ ظہیر پر اغواء کا کیس ہے، ظہیر احمد کو بار بار بلواتے رہے ہیں، پولیس اور آئی او صاحب مسکرا کر ظہیر کے ساتھ تصویریں بنواتے رہے ہیں۔ یہ کیس سندھ پولیس اور سندھ حکومت کے خلاف چارج شیٹ ہے۔ جبران ناصر کے مطابق یہ صاف صاف اغوا اور چائلڈ میرج کا کیس ہے۔
ادھر والد مہدی کاظمی نے بھی پریس کانفرنس کے دوران سپریم کورٹ، میڈیکل بورڈ اور عوام کا شکریہ ادا کیا اور اپنی بیٹی دعا کاظمی کو پیغام دیا کہ یہ میری محبت ہی کے میں اس لیے اب بھی کھڑا ہوں، میں اپنی بیٹی کو بولو گا بہت جلد تم میرے پاس ہوگی۔
Discussion about this post