والد مہدی کاظمی کا دعویٰ کہ ہوسکتا ہے کہ اُن کی دعا کی ویڈیوز بنا کر اسے بلیک میل کیا گیا ہو۔ دعا سے جو کہلوایا جارہا ہے وہ اسی طرح بول رہی ہے۔ والد کا تو یہ بھی کہنا ہے کہ دعا ویڈیو میں خوف زدہ اور سہمی سہمی نظر آرہی ہے، اُن کے مطابق اُن کی اپنی شادی کو 18 سال نہیں ہوئے تو دعا پھر کس طرح 18 سال کی ہوسکتی ہے؟
والد کا یہ بھی کہنا ہے کہ گیم کے اندر میسجنگ سسٹم سے لڑکے نے میری بیٹی کو ٹریپ کیا، دعا 27 اپریل 2008 کو پیدا ہوئی اس اعتبار سے اس کی عمر اس سال 14 برس ہوگی، انہوں نے آئی جی سندھ سے اپیل کی ہے کہ دعا کو کراچی لایا جائے۔ دعا کو اُن کے نہیں چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے حوالے کیا جائے۔ انہوں نے یہ مطالبہ داغ دیا کہ اس سارے واقعے کی مکمل تفتیش کی جائے تاکہ اصل معاملہ معلوم ہو۔
مہدی کاظمی کے مطابق جس نے نکاح پڑھوایا نکاح نامے پر اس کی مہر تک نہیں اس اعتبار سے یہ نکاح نامہ جعلی ہے، یاد رہے کہ دعا زہرہ 16 اپریل کو اچانک غائب ہوگئی تھی۔ جس کا ویڈیو بیان 25 اپریل کی رات بیان پاک پتن سے جاری ہوا۔ جس میں اس کا کہنا تھا کہ اس نے اپنی مرضی سے ظہیراحمد سے شادی کی۔
شوہر کے ساتھ بہت خوش ہیں۔ اب تنگ نہ کیا جائے۔ دعا زہرہ نے دعویٰ کیا کہ اُن کے گھر والے مارتے تھے۔ زبردستی کسی اور سے شادی کرانا چاہتے تھے۔ دعا کے مطابق اُسے کسی نے اغوا نہیں کیا اور ناہی وہ گھر سے کوئی قیمتی سامان ساتھ لائی۔
دعا کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ 14 سال کی نہیں بلکہ 18 سال کی ہے۔ گھر والے غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں۔ دعا شوہر ظہیر کے چچا پاک پتن سے بازیابی کرائی گئی ہے۔ اس جوڑے نے مقامی عدالت میں ہراسمنٹ پٹیشن بھی دائر کی ہے۔ دعا زہرہ کا ظہیر سے نکاح 17 اپریل کو ہوا، جبکہ پٹیشن 19 اپریل کو عدالت میں دائر کی گئی۔
Discussion about this post