متحدہ عرب امارات میں دنیا کے سب سے خوبصورت اور جدید ”میوزیم آف دی فیوچر” کا افتتاح کردیا گیا ہے، افتتاحی تقریب کے لیے شاندار انتظامات کیے گئے، جس کا آغاز امارات کے قومی ترانہ کے ساتھ ہوا۔ تقریب میں امارات کے نائب صدر شیخ محمد بن راشد آل مکتوم بھی شریک تھے۔ میوزیم آف دی فیوچر طرز تعمیر کا ایک شاہکار ہے، یہ سائنس، جدت طرازی اور مستقبل کی سوچ میں ایک نئے عالمی نشان کا تصور رکھتا ہے، فیوچر میوزیم نوجوانوں کے لیے اپنے مستقبل کو دیکھنے کے لیے ایک انکیوبیٹر ہے، جو دنیا کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرکے بہتر مستقبل کی تشکیل میں ایک مرکز کے طور پر کام کرتا ہے۔
أطلقنا اليوم بحمدالله معلماً علمياً ومعرفياً عالمياً … متحف المستقبل .. الأجمل في العالم في المعني والمبنى .. أداة لاستشراف مستقبلنا .. وحاضنة لأفكار شبابنا .. ومؤسسة لترسيخ معارفنا .. صرح سيتعدى أثره الإمارات والمنطقة بإذن الله لسنوات عديدة قادمة pic.twitter.com/X4Z0wuHaAK
— HH Sheikh Mohammed (@HHShkMohd) February 22, 2022
العریبیہ نیوز کے مطابق میوزیم 30 ہزار مربع میٹر پر محیط ہے اور اس کی اونچائی 77 میٹر ہے۔ میوزیم کے بیرونی حصے میں 14 ہزار میٹر عربی خطاطی کی گئی ہے۔ یہ کام روبوٹ سے تیار کردہ ایک ہزار 24 ٹکڑوں پر مشتمل ہے۔ میوزیم آف فیوچر میں نمائش کے لیے سات منزلیں ہیں اور اس کے ڈیزائن میں کوئی ستون نہیں ہے۔ اس کا سامنے کا اسٹریکچر اسٹین لیس اسٹیل کا ہے جو17 ہزار مربع میٹر پر پھیلا ہے۔ نیشنل جیوگرافک نے دبئی کے’ میوزیم آف دی فیوچر‘ کو دنیا کے 14 خوب صورت ترین عجائب گھروں میں بھی شامل کیا تھا۔
اسے 4 ہزار میگاواٹ شمسی توانائی سے چلایا جائے گا جسے دبئی الیکٹرک اینڈ واٹر اتھارٹی کے تعاون سے بنایا گیا ہے۔ فیوچر میوزیم صحت، تعلیم، توانائی، ٹرانسپورٹ اور اسمارٹ سٹیز سمیت متعدد شعبوں میں تخلیقی لیباریٹریوں پر مشتمل ہے۔ یہ میوزیم تخلیقی ڈیزائن میں پائیداری کی ایک مثال ہے، اس عمارت پر عربی زبان میں شیخ محمد بن راشد ال مکتوم کے اقوال بھی درج ہیں، ‘مستقبل کسی کا انتظار نہیں کرتا۔‘ ’مستقبل کو آج ڈیزائن بھی کیا جاسکتا ہے اور تعمیر بھی’، جیسے اقوال بھی اس خوبصورت عمارت کا حصہ ہے۔
Discussion about this post