گیبرئیل بوریک کی عمر صرف 35برس ہے اور نوجوانی میں وہ طالب علم رہنما کے طور پر شناخت کیے جاتے تھے۔ بائیں بازو کی نظریات پر یقین رکھنے والے گیبرئیل بوریک چلی میں ہونے والے صدارتی انتخاب میں وہ مقابلے پر تھے۔ جنہیں 55فی صد ووٹ ملے ہیں جبکہ ان کے مخالف امیدوار ہوزے انتونیو کاسٹ جن کا تعلق ری پبلکن پارٹی سے ہے، انہیں 44فی صد ووٹ ملے۔ اس اعتبار سے گیبرئیل بوریک چلی کے نئے صدر بن گئے ہیں۔ ملکی تاریخ کے وہ کم عمر ترین صدر ہوں گے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق گیبرئیل بوریک ایک آزاد خیال اور منظم شخصیت کے حامل ہیں جو صنفی مساوات، مساوی حقوق اور ماحولیاتی تحفظ پر یقین رکھتے ہیں۔ صدارت کا باقاعد ہ سنبھالنے کے بعد گیبرئیل بوریک انہی شعبوں میں سیاسی اور تنظیمی اصلاحات متعارف کرانے کا عزم رکھتے ہیں۔ گیبرئیل بوریک نے چلی کی عوام کو اس بات کا یقین دلایا ہے کہ وہ قوم کو متحدرکھنے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ وہ کسی ایک فرد کے لیے بلکہ پوری چلی قوم کے صدر ہیں۔یاد رہے کہ چلی میں ایک عرصے تک آمریت کا راج رہا ہے۔ گیبرئیل بوریک پرجوش اور پرعزم رہنما تصور کیے جاتے ہیں۔ جو زمانہ طالب علمی میں مقبول ترین رہنمارہے۔
Discussion about this post