وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ عمران خان کے مبینہ سازشی بیانیے پر کمیشن بننا چاہیے۔ اُن کے مطابق جمہوریت کو فروغ دینے کے لیے ضروری ہے کہ تمام تر واقعات کی تحقیقات کرکے متعلقہ افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔
وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ سابق حکومت نے جمہوری مقابلے سے بھاگتے ہوئے جمہوریت پر حملہ کیا، تاریخ میں بھی آئین کو کاغذ کا ٹکڑا سمجھا گیا، ایک کمیشن بنایا جائےتاکہ جائزہ لیا جائےکہ کون کون آئین کی خلاف ورزی میں شامل تھا۔#BilawalBhuttoZardari #NationalAssembly #Pakistan #Taar pic.twitter.com/7lPcKqo3KZ
— Taar.TV (@taar_tv) May 12, 2022
عمران خان مقدس گائے بن کر کسی کے خلاف بھی جو ہوتا ہے بولتے چلے جارہے ہیں۔ ہر ادارے کے خلاف ان کے بیانات آرہے ہیں۔ ضرورت ہے کہ اس عمل کو روکا جائے۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد کی تحریک سے ایک رات پہلے انہیں اُس وقت کے ایک وزیر نے دھمکی دی کہ فوری الیکشن کرانے پر مان جائیں ورنہ مارشل لا آئےگا۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے انکشاف کیا ہے کہ تحریک عدم اعتماد سے ایک رات پہلے انہیں فوری الیکشن پر راضی ہونے یا پھر مارشل لاء کی دھمکی دی، جو ایک وزیر کے ذریعے مجھ تک پہنچائی گئی تاکہ تحریک عدم اعتماد کو ٹھیس پہنچائی جائے۔@MediaCellPPP #NationalAssembly #Taar @BBhuttoZardari pic.twitter.com/tIo8EfBOkq
— Taar.TV (@taar_tv) May 12, 2022
بلاول بھٹو زرداری کے مطابق چار سال سے نہیں گزشتہ 30 سال سے عمران خان چور چور کا شور مچا رہے ہیں لیکن اصل میں خود چور نکلے۔ عمران خان ہر ادارے پر حملہ آور ہورہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ اس قدر انتشار ہوجائے کہ ان کے مطالبے مان لیے جائیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم سے پوچھیں چار سال میں ملک کی معیشت کے ساتھ کیا کھیل کھیلا؟ سابق وزیراعظم سے پوچھیں آپ نے اپنی ضد ور انا کی وجہ سے پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر کتنا نقصان پہنچایا۔#BilawalBhuttoZardari #NationalAssembly #Pakistan #Taar pic.twitter.com/1k2JoRaOky
— Taar.TV (@taar_tv) May 12, 2022
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ حکومت انتخابات ضرور کرائے گی لیکن پہلے انتخابی اصلاحات کی جائیں گی۔ اُن اقدامات کو ختم یا ترمیم کیا جائے گا جو سابق حکومت نے غیر قانونی طریقے سے نافذ کیے۔ عمران خان ہر ادارے کو متازعہ بنارہے ہیں۔ آج کے خراب حالات کے ذمے دار کوئی اور نہیں آئین شکن سابق وزیراعظم ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ ایک جمہوری طریقے سے ناکامی اور نااہلی کی وجہ سے سابق حکمران کو اٹھایا گیا، ایک جمہوری انداز میں اپوزیشن سے اٹھ کے حکومتی بینچز پر بیٹھے ہیں۔ نون لیگ اور پیپلز پارٹی کی سیاسی تاریخ سب کے سامنے ہے، ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے اختلافات بھی رہے ہیں ، قوم پرست جماعتیں بھی اپنا الگ موقف رکھتی ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے سوال کیا کہ کیا کوئی سوچ سکتا تھا کہ یہ ساری جماعتیں ایک اتحادی بن کر ساتھ ہوں گی؟ یہ سب اس لیے ممکن ہوا کیونکہ جماعتیں ملک میں جمہوریت چاہتی تھیں۔
Discussion about this post