خود کو سرکاری افسر ظاہر کرکے 7 بھارتی ریاستوں میں 14 خواتین سے شادی رچانے والا دھوکے باز اور چال باز پولیس کی گرفت میں آخرکار آہی گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اڑیسہ سے تعلق رکھنے والا 60 برس کے شخص نے 14 خواتین سے شادیاں کیں، خود کو کبھی ڈاکٹر تو کبھی انجینئر ظاہر کرتا اور عمر بھی 48 سال کی بتاتا تھا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ملزم کی شناخت رمیش چند سوین عرف بدھو پرکاش سوین عرف رمانی رنجن سوین کے طویل نام سے ہوئی ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم رمیش کا طریقہ کار یہ تھا کہ وہ درمیانی عمر کی خواتین سے شادی کرتا تھا جن میں زیادہ تر طلاق یافتہ اور بیوہ ہوتیں، جو دوبارہ شادی کی خواہش میں اس جعل ساز کے جال میں پھنس کر بھاری رقم سے ہاتھ دھو بیٹھتی تھی۔
اڑیسہ پولیس کے ڈپٹی کمشنر نے مزید بتایا کہ ملزم رمیش کا شکار اعلی تعلیم یافتہ اور امیر خواتین تھیں، جن میں ملٹری فورس میں کام کرنے والی ایک خاتون بھی شامل ہے۔ ملزم نے پہلی شادی 1982 میں کی تھی جبکہ دوسری شادی 2002 میں کی تھی جس سے اس کے 5 بچے ہیں۔ پولیس کے مطابق2002 اور 2020 کے درمیان، اس نے رشتہ ویب سائٹس کے ذریعے دوسری عورتوں سے دوستی کی اور دوسری بیویوں کے علم میں لائے بغیر ان سے شادی کی۔ ملزم کو آخری بیوی کی شکایت پر بھونیشور سے کرائے کے مکان سے گرفتار کیا گیا ہے، آخری بیوی ایک اسکول ٹیچر ہیں، ملزم کی دیگر شادیوں کے بارے میں معلوم ہونے کے بعد بیوی نے پولیس میں ملزم کے خلاف شکایت درج کروائی، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے دہلی، پنجاب، آسام، جھارکھنڈ اور اوڈیشہ سمیت 7 بھارتی ریاستوں میں خواتین کو دھوکہ دیا ہے۔
Discussion about this post