اگر یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ دنیا کی سب سے بڑی نمائش کا آغاز دبئی میں ہوچکا ہے۔ جس میں 190سے زائد ممالک شرکت کررہے ہیں اور 6ماہ تک ’دبئی ایکسپو2020‘ کی رنگینیوں میں ملکی اور غیر ملکی مہمان کھوئے رہیں گے۔25ملین افراد کی شرکت متوقع ہے اور آج جب افتتاحی تقریب سجی تو لگا رنگ و نور کی محفل سجا دی گئی ہے۔
یہ ایک ایسی تقریب تھی، جس کو براہ راست دیکھنے کے لیے نیویارک ٹائمز اسکوائر پر باقاعدہ انتظام کیا گیا جبکہ دنیا بھر کے کئی مقامات پر افتتاحی تقریب کا نظارہ کیا گیا۔ ورچیوئل کا ایسا سیٹ لگایا گیا، جسے دیکھنے کے بعد ہر کوئی اِس کے سحر کا اسیر بن گیا۔ کہیں زمین پر بادل لے آئے گئے تو کہیں اسٹیج پر زمین جھلماتی ہوئی رونق اور مسرت کا پیغام دینے لگی۔کہیں آسمان سے برستی مصنوعی بارش تھی تو روشن روشن گھنا درخت تو کہیں دلوں کو گھائل کرتی دوشیزائیں۔
اس دلنشین محفل کا باقاعدہ افتتاح کراؤن پرنس شیخ حمدان بن محمد نے کیا۔ جن کا کہنا تھا کہ اس نمائش کے ذریعے صنعت اور تجارت میں انقلاب برپا ہوگا، درحقیقت یہ وہ نمائش ہے جس کے ذریعے پوری دنیا ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوئی ہے، ایکسپو 2020کا جو خواب دیکھا تو وہ سچ کر دکھایا۔
اس موقع پر اماراتی گلوکاروں محمد ابو، الہم شمسی، حسین الجسمی کے علاوہ غیر ملکی گلوکاروں انڈرا ڈے، آنڈیرا بروکلی اور ایلی گولڈنگ نے دلوں کو چھو لینے والی گلوکاری کا اظہار کیا۔ 900کے قریب مقامی اور غیر ملکی آرٹسٹ نے اس عظیم الشان نمائش کو اپنی یادگار پرفارمنس سے اور یادگار بنادیا، جس میں عرب امارات کے ساتھ ساتھ اقوام عالم کی ثقافت کے بھی رنگ نمایاں رہے۔ خوبصورت اور حسین آتش بازی نے ماحول کو اور رومان پرور بنادیا۔
جمعے سے مہمانوں کے لیے نمائش کے دروازے کھول دیے جائیں گے۔ جس کے اوقات ہفتے سے بدھ کو صبح10 بجے سے رات گئے تک ہوں گے۔ جبکہ جمعرات اور جمعے کو اس نمائش صبح10بجے سے رات2بجے تک شرکت کی جاسکتی ہے۔ ایکسپو 2020کو گزشتہ برس ہونا تھا لیکن متحدہ عرب امارات میں کورونا وبا کی وجہ سے اسے یکم اکتوبر 2021سے منعقد کیا جارہا ہے جو 182دن جاری رہنے کے بعد31مارچ2022کو اختتام پذیر ہوگی۔
نمائش کی مناسبت سے پورے دبئی کو دلہن کی طرح سجایا گیا۔ ہر شاہراہ اور ہر عمارت رنگ برنگی روشنیوں سے منورہ ہوچکی ہے۔
Discussion about this post