سعودی عرب اگلے ہفتے کرونا کی عالمی وبا کے دوران دوسرے حج کی میزبانی کرے گا، جس میں صرف سعودی شہری یا وہاں مقیم دیگر ممالک کے مسلمان جنہیں کوویڈ-19 ویکسین کی دونوں ڈوزز لگ چکی ہیں وہی شرکت کرسکیں گے۔
سعادت حاصل نہیں کرسکیں گے۔ حج سیکورٹی کمانڈر میجر جنرل زاید الطویان نے اعلان کیا ہے کہ رواں سال کرونا وبا کی وجہ سے حجاج کرام کی تعداد کو محدود رکھا گیا ہے تاکہ حج کے دوران حجاج کرام وبا سے بچا سکیں۔
سعودی حکومت نے گزشتہ سال کرونا وبا کے عروج پر حج کے انتظامات مکمل کیے جبکہ حج کے دوران ملک میں وائرس نہیں پھیل سکا تھا۔
واضح رہے کہ سعودی حکومت نے رواں سال صرف سعودی شہری اور سعودی عرب میں مقیم غیرملکیوں کو حج کی اجازت دی ہے، رواں سال حج 60 ہزار خوش نصیب افراد شریک ہوں گے۔
گزشتہ دنوں سعودی عرب کی وزارتِ حج وعمرہ نے اس سال فریضہ حج ادا کرنے والے افراد کی آن لائن رجسٹریشن کا عمل ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
سعودی وزارت حج و عمرہ کے مطابق 5لاکھ 58ہزار 270 افراد نے حج کےلیے درخواستیں وزارت کے پورٹل پرجمع کرائی گئی تھیں۔
دوسری جانب رواں سال مسجد حرام کا پورا صحن، گراؤنڈ فلور اور پہلی منزلیں مطاف عمارت اور مرکزی دروازے شاہ عبد العزیز گیٹ باب المعر، باب الفتح اور 28 برقی سیڑھیاں حج کے موقعے پر حجاج کرام کے طواف کےلیے مختص کیے گئے ہیں۔
حج سیکورٹی کمانڈر کے مطابق تمام عازمین کو صرف 4 داخلی راستوں کے ذریعہ حرم مکی میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی جبکہ خلاف ورزی کرنے والے شخص کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
Discussion about this post