صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے خبردار کردیا ہے کہ سندھ بالخصوص کراچی میں کرونا وبا کی صورت حال تسلی بخش نہیں ، اسی لیے نظر یہی آرہا ہے کہ تعلیمی اداروں پر 8 اگست کے بعد بھی تالے ہی پڑے رہیں گے۔
سعید غنی نے دو ٹوک لفظوں میں کہہ دیا ہے کہ اس وقت تعلیمی ادارے کھولنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ دیگر صوبوں کے مقابلے میں سندھ بالخصوص کراچی اور حیدر آباد میں کرونا مریضوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔
امتحانات سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ انٹر سال دوم کے باقی ماندہ امتحانات صورت حال میں بہتر آنے تک نہیں ہونگے۔ صورت حال دیکھ کر اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ امتحان کا انعقاد کب اور کیسے کرائے جائے ۔
دوسری جانب سندھ میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 12 افراد کرونا سے انتقال کرگئے، جب کہ 548 افراد نے کرونا کو شکست بھی دے دی ہے ۔ کرونا وائرس کے 2438 نئے کیسز میں کراچی سے 1845 سامنے آچکے ہیں۔ اُدھر صوبائی حکومت نے عوام کی سہولت کے لیے ویکسی نیشن سینٹرز کو 24 گھنٹے تک کھلے رکھنے کا حکم جاری کردیا ہے ۔
بدھ 4 اگست کو ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا تھا کہ سندھ کے علاوہ دیگر تمام صوبوں میں صورت حال تسلی بخش ہے، جس کے بعد تمام وزرائے تعلیم نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ تعلیمی سلسلہ کو جاری رکھا جائے۔ تاہم سندھ کی صورت حال کے پیش نظر فیصلہ این سی او سی کے اجلاس میں کیا جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ لازمی مضامین کے امتحانات میں طلباء کو 5 فیصد اضافی نمبر دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کمپلسری امتحانات کے کل نمبروں میں طلباء کیلئے مزید 5 فیصد نمبرز ایڈ کیے گئے ہیں۔ جن جن صوبوں میں امتحانات جاری ہیں، وہاں امتحانات اپنے شيڈول کے مطابق ہی ہوں گے۔
Discussion about this post