بالی وڈ میں آئٹم گرل کے طور پر شناخت کی جانے والی سنی لیون کا نیا ری مکس ویڈیو گیت ’مدھو بن میں رادھیکا‘ 3دن قبل جاری کیا گیا ہے۔ جس میں سنی لیون کی بے باک ادائیں ایسی ہیں کہ انتہا پسند ہندو آگ بگولہ ہوگئے۔جن کا اعتراض ہے کہ ’رادھیکا‘ دراصل اُن کی دیوی ’رادھا‘ سے منسوب ہے اور اُس پر سنی لیون کا ہوشربا انداز اور قابل اعتراض رقص کسی صورت مناسب نہیں۔ اسی لیے کئی انتہا پسند وں کا ماننا ہے کہ جان بوجھ کر اُن کے جذبات کو مجروح کیا گیا۔انتہا پسندوں نے اس گیت کو جاری کرنے والی میوزک کمپنی کو دھمکی دی ہے کہ اگر انہوں نے گانے کو یو ٹیوب چینل سے نہیں ہٹایا تو نتائج کے ذمے دار وہ خود ہوں گے۔ ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر مشرا نے بھی دھمکی دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، جنہوں نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ وہ میوزک کمپنی، گلوکار اور موسیقار کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔ یہی نہیں مختلف شہروں میں اس گیت کے خلاف مظاہرے بھی ہونے لگے۔
جبھی ڈر اور خوف میں مبتلا میوزک کمپنی نے باقاعدہ اعلان کردیا کہ وہ بھارتی عوام کے جذبات کا احترا م کرتے ہوئے اس گیت کو اگلے 3دن میں یو ٹیوب سے ہٹا دیں گے جبکہ اس کے بول بھی تبدیل کیے جارہے ہیں۔یاد رہے کہ یہ گیت مشہور فلم ’جگنو‘ کا ری مکس ہے۔ جسے پھر سے شاریب اور توشی نے بنایا ہے۔جس میں کانیکا کپور اور آریندھم چکرورتی بھی ہیں۔
Discussion about this post