وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے یہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ۔ جس کے تحت یو ٹیوب ، فیس بک ، ٹک ٹاک ، ٹوئٹر ، گوگل پلس سمیت تمام سوشل میڈیا ادارے رولز کے پابند ہوں گے۔سوشل میڈیا ادارے پاکستان کے وقار اور سلامتی کے خلاف مواد ہٹانے کے پابند ہوں گے جبکہ سوشل میڈیا کمپنیز کو پاکستان قوانین اور سوشل میڈیا صارفین کے حقوق کی پاسداری کرنا ہوگی ۔ وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق کے مطابق پاکستانی صارفین کو شق 19کے تحت اظہار رائے کی مکمل آزادی ہوگی ۔ پاکستانی صارفین اور سوشل میڈیا اداروں کے درمیان رابطے کے لیے رولز اہم کردار ادا کریں گے ۔سوشل میڈیا کمپنیز پاکستان کے لیے اپنا مجاز افسر مقرر کریںگی۔ وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ بچوں کی ذہنی و جسمانی نشوو نما اور اخلاقیات تباہ کرنے سے متعلق مواد پر پابندی ہوگی۔ پاکستا ن کے ثقافتی اور اخلاقی رحجانات کے مخالف مواد پربھی بندش ہوگی ۔ سوشل میڈیا رولز 2021کے تحت دوسروں کی نجی زندگی سے متعلق مواد پر بھی پابندی ہوگی۔ سوشل میڈیا ادارے اور سروس پرووائیڈرز کیمونٹی گائڈ لائنز تشکیل دیں گے ۔اسی طرح کسی بھی شخص سے متعلق منفی مواد اپ لوڈ نہیں کیا جائے گا ۔گائیڈ لائنز میں صارفین کو مواد اپ لوڈ کرنے سے متعلق آگاہی دی جائے گی ۔سوشل میڈیا ادارے جلد از جلد پاکستان میں دفاتر قائم کریں گے ۔ وفاقی وزیر امین الحق کا کہنا ہے کہ انتہا پسندی ، دہشت گردی ، نفرت انگیز ، فحش اور پرتشدد مواد کی لائیو اسٹرئمنگ پر پابندی ہوگی ۔ اسی طرح اخلاق باختہ اور فحش مواد کی تشہیر بھی قابل گرفت جرم ہوگا ۔
Discussion about this post