دنیا بھر میں ریکارڈ مہنگائی اور پیٹرول کی بلند قیمتوں نے عوام کی قوت خرید کو جہاں متاثر کیا وہیں مقامی معیشت کی بگڑتی حالت نے بھی اشیاء خورد نوش کی ڈیلیوری کا کام کرنے والے اسٹارٹ اپ کمپنی ایئرلفٹ کی بندش میں بھی اپنا اہم کردار ادا کیا ہے۔ منگل کے روز ایئر لفٹ نے ملک بھر میں اپنا آپریشن مستقل طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں ایئرلفٹ کی بندش بین الاقوامی معاشی بحران کو ایئرلفٹ کی بندش کی قرار دیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ 12 جولائی کو ایئرلفٹ نے اپنے آپریشنز مستقل طور پر بند کردیے ہیں۔ ایئرلفٹ کے مطابق ایئرلفٹ اپنے ملازمین کو جولائی اور اگست کی تنخواہیں دے گی اور ان کے لیے نوکریوں کی تلاش کے لیے ایک پلیٹ فارم بھی بنائے گی۔
Press Release: Airlift decides to shut down operations – July’22
For further information, our media and public relations team can be reached at press@airlifttech.com pic.twitter.com/TV01d7fxU9
— Airlift Pakistan (@airlift_pk) July 12, 2022
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ایسے فیکٹرز جو ہمارے کنٹرول میں نہیں ان کے باعث، ایئرلفٹ بند ہورہی ہے تاہم خطے میں مثبت تبدیلی لانے کا ہمارا مشن جلد ہی نئی زندگی تلاش کرے گا۔ خیال رہے کہ ایئرلفٹ نے بطور بس سروس کے طور پر آغاز کیا تھا جس کے بعد عالمی وبا کے پیش نظر میل ڈیلیوری بھی کرنے لگی تھی۔ تاہم پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ اور سرمایہ کاروں کے فنڈز نہ دینے کے نتیجے میں کمپنی نے چند ماہ قبل فیصل آباد، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، حیدر آباد اور پشاور میں اپنے آپریشنز بند کردیئے گئے تھے، جبکہ کمپنی نے مالی بوجھ کم کرنے کیلئے تقریباً ایک تہائی ملازمین کو بھی نکال دیا تھا۔
اس سے قبل مقبول ترین آن لائن ٹیکسی کریم نے اپنی فوڈ ڈیلیوری سروس اور سیول نے بھی اندرون شہر چلنے والی اپنی بس سروسز بندکرنے کا اعلان کیا تھا۔
یہ ضرور پڑھیں:
Discussion about this post