لاہور کی اسپیشل کورٹ سینٹرل نے آج وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے کی منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کی۔ جس میں ایف آئی اے نے 3 مفرور ملزمان کی رپورٹ عدالت میں پیش کی۔ وکیل ایف آئی اے فاروق باجوہ کا کہنا تھا کہ تینوں ملزمان بتائے گئے پتے پر نہیں ہیں۔ دوران سماعت وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جب وہ نیب کے عقوبت خانے میں تھے تو وہاں سے جیل گئے تو ایف آئی اے والے 2 بار ان کے پاس آئے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اُن کے کیسز کا فیصلہ میرٹ پر ہوا۔ انتہائی سنگین الزام لگائے گئے، درجنوں پیشیاں بھگتیں، ایف آئی اے کی سرزنش ہوئی کہ چالان کیوں پیش نہیں کیا جا رہا، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ شوگر ملز کے ڈائریکٹر ہیں ، نا مالک اور نہ ہی شیئر ہولڈر ہوں۔ سارا کیس جھوٹ کا پلندہ ہے جس پر منوں مٹی پڑے گی۔ عدالت نے ایف آئی اے کے وکیل کی جراح مکمل ہونے پر عبوری ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا، جسے چند گھنٹوں بعد سنایاگیا، جس کے تحت شہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت دیگر ملزمان کی عبوری ضمانت میں توثیق کردی۔عدالت نے شہباز اور حمزہ شریف کو 10 دس لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی ۔
Discussion about this post