سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس منیب اختر نے صدارتی ریفرنس پر سماعت کی۔ اس موقع پر عدالت نے 24 مارچ سے اس معاملے کی سماعت شروع کرنے کا اعلان کرنے کے ساتھ لارجر بینچ بنانے کا فیصلہ کیاہے۔ عدالت کے مطابق اُس کے پاس ایوان کی کارروائی روکنے کے بارے میں کوئی اختیارات نہیں۔ یہ تمام تر معاملہ قومی اسمبلی کا اندرونی ہے اور بہترہوگا کہ ایوان کی جنگ ایوان کے اندر ہی لڑی جائے۔ عدالت نے یہ بھی دیکھنا ہے کہ کسی بھی فریق کے حقوق متاثر نہ ہوں۔ عدالت کا کہنا تھا کہ کسی کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کا کوئی سوال ریفرنس میں نہیں اٹھایا گیا۔ عدالت کے مطابق صدارتی ریفرنس پر حکومتی اتحادیوں کو نوٹس نہیں کررہے۔ تمام جماعتیں تحریری طورپر اپنا موقف دیں گی۔ تمام فریقین تحمل کا مظاہرہ کریں۔
Discussion about this post