صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے لکھے گئے خط کے جواب میں حکومت میں تبدیلی لانے کیلئے مبینہ سازش کی تحقیقات پر زوردیا ہے۔ صدر کے مطابق حکومت میں تبدیلی کی مبینہ سازش کی مکمل تحقیقات کرنے کی ضرورت ہے۔ عالمی سطح پر بھی سازشوں کی تصدیق عشروں بعد خفیہ دستاویزات جاری کرنے کے بعد ہوتی ہے ۔ لمبے عرصے بعد خفیہ دستاویزات جاری کرنے تک ملکوں کو شدید نقصان پہنچ چکا ہوتا ہے۔
صدر مملکت عارف علوی کا کہنا ہے کہ حالات و واقعات پر مبنی شواہد حاصل کرنے سے بھی معاملے کو انجام تک پہنچایا جا سکتا ہے۔ امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر کی طرف سے بھیجی گئی سائفر کی کاپی پڑھی۔ سائفر میں ڈونلڈ لو کے ساتھ پاکستانی سفارت خانے میں ہونے والی ملاقات کی باضابطہ سمری موجود تھی۔ سائفر میں مسٹر لو کے بیانات شامل ہیں۔ جن میں وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کا ذکر کیا گیا ہے۔ صدر نے عمران خان کے خط کو وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور چیف جسٹس عمر عطا بندیال کو روانہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ صدر عارف علوی کے مطابق چیف جسٹس معاملے کی تحقیقات اور سماعت کیلئے بااختیار عدالتی کمیشن قائم کریں۔یاد رہے کہ عمران خان نے صدر اور چیف جسٹس کو خطوط لکھے تھے، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ اُن کی حکومت کے خاتمے کی تحقیقات ہونی چاہیے۔
Discussion about this post