طارق متین کی درد میں ڈوبی ہوئی اور دل سے نکلنے والی ایک فریاد ہے جو چھوٹے بھائی اطہر متین کی ناگہانی جدائی پر ٹوٹے ہوئے ہیں۔ غم سے نڈھال ہیں۔ ایک ایسے کرب سے دورچار ہیں جو انہیں ساری زندگی کا رنج دے گیا۔ جنہوں نے "جسٹس فار اطہر متین ” کے نام سے ایک ایسی آواز بلند کی ہے جس کا ساتھ دینے کے لیے زندگی کا ہر طبقہ ان کے ساتھ کھڑا ہے۔
#JusticeforAtherMateen pic.twitter.com/LpdPNLF4x0
— Tariq Mateen (@tariqmateen) February 19, 2022
طارق متین کہتے ہیں انہوں نے ملک کے سب سے بڑے چینلز کے نیوز رومز میں انصاف کے لیے آواز بلند کی ہے اسے ملازمت نہیں سعادت تصور کیا ہے ۔ اب اس نازک اور دشوار موقع پر ان نیوز چینلز کی ساتھ کی ضرورت ہے۔ ڈکیتی کی کوشش کو ناکام بنانے کے لیے اطہر متین نے اپنی جان کا نذرانہ دے دیا۔
میں نے اس ملک کے سب سے بڑے چینلز کے نیوز رومز میں انصاف کے لیے آواز بلند کی ہے اسے ملازمت نہیں سعادت تصور کیا ہے ۔ مجھے ان نیوز چینلز کی ساتھ کی ضرورت ہے کیا میں آج پلیز ان کی اسکرینز پر بھی دیکھ سکتا ہوں۔ #JusticeforAtherMateen
— Tariq Mateen (@tariqmateen) February 19, 2022
درحقیقت طارق متین چاہتے ہیں کہ یہ زخم اور صدمہ کوئی اور خاندان نہ سہے ۔ اسی لیے وہ کراچی شہر میں بڑھتے ہوئی لاقانونیت کے خلاف عوام کا ہی نہیں صحافی برادری کا بھی ساتھ چاہتے ہیں۔ ایک سانحہ ایک قیامت طارق متین کے خاندان پر گزری ہے۔ ایک آزمائش ان پر آپڑی ہے ۔
یہی وجہ ہے صحافی برادری نے ان کی آواز پر لبیک کہا ہے ۔ ہر کوئی طارق متین کے ساتھ ہے۔ ” جسٹس فار اطہر متین ” کے لیے ہر ایک نے طارق متین کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کردیا ہے.
We stand with you @tariqmateen May Allah bless the departed soul and give you and your family the courage to bear such irreparable loss. #JusticeForAtherMateen https://t.co/qgSnt9jCfx
— Salman Hassan (@salmanhassan77) February 19, 2022
ہر کوئی چاہتا ہے تو صرف یہ کہ کراچی میں کسی کا ناحق خون نہ بہایا جائے ۔ کوئی درندہ اتنا بے خوف اور بے لگام نہ ہو کہ وہ دن دیہاڑے ایک ہنستے بستے گھر کو اجاڑ دے ۔
کسی ماں کا لخت جگر چھین لے یا کسی کا بھائی تو کسی کا شوہر تو کسی معصوم بچوں کا باپ ۔
Discussion about this post