امریکی جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کابل میں دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے حکام کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا، افغانستان بحران کا شکار ہے، جس کی بحالی ضروری ہے۔طالبان امن کے لیے امریکا کے شراکت دار ہوسکتے ہیں۔پرامن افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے، افغانستان میں بحران ختم کرنے کے لیے امریکا بھی کردار ادا کرسکتا ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر واضح کیا کہ امریکا نے افغانستان سے انخلا اپنی مرضی سے کیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے خلاف کالعدم ٹی ٹی پی ہزاروں دہشت گرد حملوں کی ذمے دار ہے۔پاکستان اورامریکا دونوں افغانستان سے دہشت گردی کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کا فیصلہ ہمسایہ ممالک کی مشاورت سے کریں گے۔ وزیراعظم کے مطابق بھارت خطے میں اپنی بالادستی چاہتا ہے۔ جبھی زیادہ ہتھیار کی خریدو فروخت کررہا ہے۔ انہی ہتھیاروں کے بل بوتے پر بھارت، پاکستان کو دھمکانا چاہتا ہے۔ بھارت کی جدید ٹیکنالوجی اور ہتھیاروں کی فراہمی پر پاکستان کو تشویش ہے۔
Discussion about this post