نور مقدم کیس کے مرکزی ملزم، ظاہر جعفر کو خصوصی عدالت سے باہر نکال دیا گیا۔ دوران سماعت ظاہر جعفر مسلسل چیختا رہا اور ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی کے بار بار انتباہ پر بھی چپ نہ ہواجبکہ ظاہر جعفر نے نا زیبا زبان کا بھی استعمال کیا جس پر عدالت نے کورٹ روم میں موجود پولیس افسران کو حکم دیا کہ وہ ملزم کو کورٹ س باہر لیجائیں۔ ذرائع کے مطابق ظاہر جعفر حمزہ، حمزہ چیخنے لگا اور جج کی طرف مخاطب کر کے کہا کہ یہ میری کورٹ روم ہے۔ جس پر فاضل جج نے ملزم کو فوری طور پر عدالتی کمرے سے باہر لیجانے کا حکم صادر کیا۔ اطلاعات کے مطابق ظاہر کو سنبھالنے میں وہاں موجود 4 پولیس اہلکار کی مدد لینی پڑی جو بمشکل کسی کے قابو میں آیا۔ ایک موقع پر صورتحال اتنی گمبھیر ہوگئی تھی کہ ملزم ظاہر جعفر نے ایک پولیس افسر کو گلے سے دبوچ لیا جب وہ کورٹ کے حکم پر ملزم کو زبردستی کورٹ سے باہر لیجانے کے لیے آئے۔ ظاہر جعفر پر پہلے ہی فرد جرم عائد ہوچکی ہے۔ آج سماعت کے دوران ظاہر جعفر کو زنجیر میں جکڑ کر لایا گیا۔ دوسری طرف سوشل میڈیا پر ظاہر جعفر کی اس الٹی سیدھی رویے پر تبصرے جاری ہیں۔ اکثر صارفین کا کہنا ہے کہ ظاہر جعفر نے یہ رویہ اس لیے اپنایا ہے تاکہ عدالت اسے پاگل اور ذہنی معذورقرار دے کر کسی پاگل خانے منتقل کردے اور وہ پھانسی کی سزا سے بچ سکے۔
He is proving himself a mental patient #ZahirJaffer #noormuqaddam pic.twitter.com/ZJZIWeOQNC
— Shaziyaa Mehmood (@ShaziyaaMehmood) November 3, 2021
Murderer Zahir Jaffer was forcefully removed from court today for shouting obscenities at the Judge.
When the hearing started, he started calling the name Hamza repeatedly. When asked to leave, he went and hid behind a door.#zahirjaffer #noormukadam pic.twitter.com/0gE1klOuhM
— Shamila Ghyas (@ShamilaGhyas) November 3, 2021
This guy #zahirjaffer isn’t normal, I pity Noor for handling this shit. https://t.co/euD22FEPvg
— کراچی والی🍬 (@Allah_ki_bandii) November 3, 2021
اس خبر سے متعلق مزید پڑھیں:
نور مقدم قتل کیس: مرکزی ملزم ظاہر جعفر سمیت 12ملزمان پر فرد جرم عائد
نور مقدم کیس: سپریم کورٹ نے ظاہر جعفر کی والدہ کے خلاف ثبوت مانگ لیے
Discussion about this post