معروف ٹی وی اینکر اور رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین، زندگی اور تنازعات سے بھرپور شخص ایک دم دنیا کے اسٹیج سے اچانک غائب ہوگئے، ہر دلعزیز عامر لیاقت حسین کے انتقال کی خبر جس نے بھی سنی اسے یقین ہی نہیں آیا۔ ہنستے مسکراتے خوش کلامی کرتے عامر لیاقت حسین کی اچانک موت نے جہاں پاکستان میں ان کے مداحوں کو افسردہ کیا وہیں غیرملکی میڈیا پر بھی ان کی انتقال کی خبریں شہ سرخیاں بنی ہوئی ہے۔
خلیج ٹائمز، گلف نیوز، انڈیا ٹوڈے، ہندوستان ٹائمز اور برطانوی نشریاتی ادارے سمیت دیگر بین الاقوامی خبررساں اداروں نے بھی عامر لیاقت حسین کے ایک ٹی وی اینکر سے لے کر سیاسی رہنما اور پھر بطور سوشل میڈیا اسٹار کے کریئر پر روشنی ڈالی ہے۔
یاد رہے کہ ایم این اے عامر لیاقت حسین کراچی میں انتقال کر گئے، اسپتال منتقلی کے بعد ڈاکٹرز نے اُن کی موت کی تصدیق کی، عامر لیاقت حسین کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں ڈاکٹرز نے معائنے کے بعد انتقال کی تصدیق کی۔ شعلہ بیان مقرر، جنہوں نے جس شعبے میں قدم رکھا کامیابی ان کے دامن کے ساتھ جڑی رہی، سیاست ہوں ، ٹی وی میزبانی ہوں ، حالات حاضرہ ہو یا پھر سوشل میڈیا، ایک چل بلے اور کھلنڈری شخصیت کے حامل، عامر لیاقت حسین کئی بار ایم کیو ایم کی طرف سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب رہے۔جبکہ وفاقی وزیر بھی رہے۔ تحریک انصاف کے ٹکٹ پر 2018 میں خداد کالونی سے جیتے ۔
عامر لیاقت حسین نے تین شادیاں چھوڑیں۔ جبکہ ان کے سوگوارن میں دو بچے بھی شامل ہیں، تیسری بیوی سے شادی سے ناکامی کے بعد وہ اس قدر دل برداشتہ ہوگءے تھے کہ پاکستان چھوڑنے کی بھی بات کررہے تھے ۔
Discussion about this post