سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کو اسلام آباد کو ایچ 9 اور جی 9 کے مابین میدان میں جلسہ گاہ دینے کا حکم دیا ہے۔ تحریک انصاف کی طرف سے عدالت کو یقین دہانی کرائی گئی کہ اُن کا جلسہ پرامن ہوگا۔ جبھی ضلعی انتظامیہ نے بھی اس سلسلے میں کوششیں شروع کردی ہیں۔ سماعت کے دوران اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ اس مقام پر 10 ہزار سے زیادہ افراد نہیں آسکتے۔ وہیں پر اتوار بازار اور سرینگر ہائی وے بھی ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ ایسا پلان دین کہ مظاہرین پرامن طریقے آئیں اور احتجاج کرنے کے بعد گھروں کو چلے جائیں۔ یہ نہیں ہو جلسے کے بعد فیض آباد یا موٹر وے بند کردی جائے۔ اب حکومتی کمیٹی اور پی ٹی آئی کمیٹی کا اجلاس چیف کمشنرآفس میں رات 10 بجے ہوگا۔ عدالت کا مزید کہنا تھا کہ کسی بھی وقت عدالتی حکم مں ردوبدل کیا جاسکتا ہے اور یہ بھی ممکن ہے کہ حکم واپس بھی لے لیا جائے۔ عدالت نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کسی کو گرفتار نہیں کیا جائے گا جو حراست میں لیے گئے ہیں انہیں رہا کیا جائے۔ عدالت کا مزید کہنا تھا کہ ملک بھر میں خصوصاً اسلام آباد میں ناخوش گوار واقعہ نہ ہو۔ اسی طرح پی ٹی آئی املاک کو نقصان نہ پہنچانے کی بھی یقین دہانی کرائے۔ سپریم کورٹ میں اب اس مقدمے کی سماعت جمعرات کو ساڑھے 9 بجے ہوگی۔
Discussion about this post