پاکستان میں غیر سرکاری سطح پر جو افراد غربت کے خاتمے کی موثر کوششیں کر رہے ہیں، ان میں ڈاکٹر امجد ثاقب کا نام بھی نمایاں ہے، جنہوں نے ملازمت چھوڑ کر اپنی زندگی دوسروں کے لیے وقف کر رکھی ہے، انسانی خدمت کے اعتراف میں سود کے بغیر چلنے والے ملک کے سب سے بڑے مائیکروفنانس پروگرام اخوت کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب کو نوبیل انعام کے لیے نامزدگی پر ہر پاکستانی خوش ہے۔
ڈاکٹر امجد نے کہا کہ ان کی خدمات ایسے ایوارڈز سے کئی زیادہ کی مستحق ہیں اور وہ یہ ساری خدمات صرف رضائے الٰہی کیلئے انجام دیتے ہیں۔
اس سے قبل 2021میں ڈاکٹر امجد ثاقب کو ایشیاء کے ممتاز رامون مگسے ایوارڈ، ملکہ برطانیہ کی طرف سے ”پوائنٹ آف لائٹ ایوارڈ”، ابوظہبی اسلامک بینک اور تھامسن رائٹرز کی طرف سے 2014 کا لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ اور 2010 میں صدر پاکستان کی طرف سے ستارۂ امتیاز جیسے اعزازات سے بھی نوازا جاچکا ہے۔
ڈاکٹر امجد ثاقب انسانیت کی ایسی علمبردار شخصیت ہیں جو اس بات کی گواہ ہے کہ پاکستانی قوم محبت پسند ہے جو اب بھی بنا کسی مفاد کے غربت اور مجبور عوام کی مدد کرنے کو ہر وقت تیار ہیں۔
Discussion about this post