قومی اسمبلی کے اجلاس میں مرحوم اراکین اسمبلی کے لیے اسپیکر اسد قیصر نے فاتحہ خوانی کرائی ،جس کے فوری بعد انہوں نے اجلاس پیر شام 4 بجے تک کے لیے ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔ اس موقع پر فاتحہ خوانی کے فوری بعد اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نشست سے اٹھ کر کچھ بولنا چاہا لیکن ان کا مائیک بند رکھا گیا۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر اسد قیصر کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد کی تحریک پر آئین و قانون کے مطابق کارروائی کریں گے۔ آج تک 24 بار اجلاس کسی بھی رکن کی وفات پر ملتوی ہوتا رہا ہے۔ اچانک اجلاس ختم ہونے کرنے پر اپوزیشن رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو میں اسپیکر اسد قیصر کے رویے پر شدید احتجاج کیا۔ آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ساڑھے تین سال سے اسپیکر اسے رویے پر کام کررہے ہیں۔ اسپیکر کا روز ہی یہی رویہ ہوتا ہے، کوئی نئی بات نہیں۔ اس موقع پر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آج ایجنڈے پر تحریک عدم اعتماد کو نہیں لیا گیا یہ کھلی زیادتی ہے۔ اپوزیشن متحد ہے۔ ہم عمران کو بھاگنے نہیں دیں گے، آخر کب تک یہ وزیراعظم بھاگ سکتا ہے۔ انشاء ﷲ مقابلہ ہوگا اور جیسے ہی اجلاس کی کاروائی شروع ہوگی عمران خان سابق وزیراعظم بن جائے گا۔
“اپوزیشن متحد ہے۔ہم عمران کو بھاگنے نہیں دیں گے، آخر کب تک یہ بزدل وزیراعظم بھاگ سکتا ہے۔
انشاء ﷲ مقابلہ ہوگا اور جیسے ہی اجلاس کی کاروائی شروع ہوگی عمران خان سابق وزیراعظم بن جائے گا۔”
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری @BBhuttoZardari
1/2 pic.twitter.com/u6nnv4lanD— PPP (@MediaCellPPP) March 25, 2022
بلاول بھٹو زرداری نے بھی اسپیکر کے جانب داری پر کڑی تنقید کی ہے۔ وزیراعظم اور اسپیکر قومی اسمبلی غیر جمہوری ہیں، مگر شکر الحمد ﷲ اپوزیشن ملکر ان ساری غیر جمہوری حرکتوں اور قوتوں کا مقابلہ جمہوری طریقہ سے کررہے ہیں۔ انشاء ﷲ جیت جمہوریت کی ہوگی ۔۔ادھر وزیراعظم عمران خان نے سیاسی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس بلا لیا ہے۔ جس میں تحریک عدم اعتماد کے بارے میں مشاورت کی جارہی ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں اتحادیوں سے رابطے پر بریفنگ بھی دی جائے گی جبکہ اتوار کو ہونے والے جلسے کی تیاریوں کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
Discussion about this post