وزیراعظم عمران خان نے سابق آسٹریلوی کپتان گریگ چیپل کو انٹرویودیتے ہوئے کہا کہ بھارت میں انتہا پسند حکومت کی وجہ سے جہاں بھارتی مسلمان کو نقصان پہنچ رہا ہے، وہیں پاکستان اور بھارت کی کرکٹ بھی متاثر ہورہی ہے۔ عمران خان کے مطابق دونوں ملکوں کے تعلقات میں کوئی پیش رفت نہیں ہورہی۔ پاکستانی قوم کرکٹ سے محبت کرنے والی ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ کی وجہ سے کئی برسوں تک وہ کرکٹ سے محروم رہے لیکن آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کی آمد سے ایک بار پھر پاکستانی میدان آباد ہونے لگے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت نے سیکیورٹی انتظامات کو بہتر کیا ہے۔ آسٹریلوی ٹیم کو صدارتی سطح کی سیکیورٹی دی جارہی ہے۔ عوام کا جوش و خروش عروج پر ہےلیکن مردہ پچوں کی وجہ سے یہ جوش کم ہوسکتا ہے۔ بہترین پچز کی وجہ سے نتائج آئیں گے۔
وزیراعظم عمران خان نے دورہ آسٹریلیا میں پیٹ کمنز اور اسٹیو اسمتھ کو خطرناک کھلاڑی قرار دیا جبکہ پاکستان کی طرف سے بابراعظم اور شاہین شاہ آفریدی سے بلند توقعات کی جانب اشارہ کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے اس بات کا شکوہ کیا کہ وہ سرکاری مصروفیات کی بنا پر کرکٹ دیکھنے سے قاصر رہتے ہیں لیکن جہاں انہیں وقت ملتا ہے۔ وہ میچز ضرور دیکھتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں کہ ٹی 20 تفریح بھرا کھیل ہے لیکن اصل آزمائش ٹیسٹ کرکٹ ہی رہے گی۔ وزیراعظم عمران خان کے مطابق کرکٹ سے انہوں نے دباؤ لینے کی صلاحیت اور آخری گیند تک لڑنے کی جو تربیت حاصل کی وہ ان کے سیاسی کیرئیر میں معاون ثابت ہورہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے گریک چیپل کو روس یوکرائن تنازعے پر بتایا کہ وہ فوجی طاقت کے استعمال کے ذریعے تنازعات کے حل پر یقین نہیں رکھتے۔ ڈپلومیسی اور ڈائیلاگ کے ذریعے ہی ہر مسئلہ کا حل تلاش کیا جاسکتا ہے۔
Discussion about this post