سُروں کی ملکہ لتا منگیشکر کو ممبئی کے اسپتال میں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں منتقل کردیا گیا ہے، گھریلو ذرائع بتاتے ہیں کہ لتا منگیشکر کورونا وائرس کا شکار ہیں۔ وہ اس وقت مستند اور تجربہ کار ڈاکٹرز کی زیر نگرانی ہیں اور بھارتی ذرائع ابلاغ بتاتے ہیں کہ اُن کی حالت پہلے سے بہترہے۔ 92 برس کی گلوکارہ جب سے کورونا وبا بھارت میں پھیلی ہے، اُس وقت سے گھر سے باہر نہیں نکلیں۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق لتا منگیشکر نے 2 سال سے گھر سے باہر قدم نکالا ہی نہیں ہے۔
ایسے میں یہ سوال جنم لیتا ہے کہ آخر لتا منگیشکر کورونا کی مریض پھر کیوں بن گئیں؟ کہا جارہا ہے کہ ان کے گھریلو ملازمین میں سے ایک کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا۔ یہ وہی ملازمین ہیں جو گھر کی ذمے داری سنبھالتے ہیں اور عموماً سودا سلف لانے کے لیے باہر جاتے ہیں۔ انہی ملازمین میں سے ایک کورونا کا شکار ہوا تو لتا منگیشکر کا بھی ٹیسٹ کرایا گیا تو وہ کورونا سے متاثرہ پائی گئیں۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ لتا منگیشکر کو 7 سے 8 دن اسپتال میں ہی رہنا پڑ سکتا ہے۔ 5 ڈاکٹروں کی ایک ٹیم مسلسل لتا منگشیکر کی دیکھ بھال کررہی ہے۔
اس ٹیم کی قیادت ڈاکٹر پرتیما صمدانی کررہی ہیں۔ جن کا کہنا ہے کہ لتا منگیشکر کی عمر اور بیماری کو مد نظر رکھتے ہوئے انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں رکھا گیا۔ لتا منگیشکر کو کورونا کے ساتھ نمونیا بھی ہے۔ اسے ” کووڈ نمونیا ” بھی کہا جاتا ہے۔ دوسری جانب لتا منگیشکر کی بہن اوشا کا کہنا ہے کہ فی الحال ڈاکٹرز نے لتا منگیشکر سے ملاقات پر پابندی لگادی ہے۔ یاد رہے کہ لتا منگیشکر کو 2019 میں اُس وقت اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جب اُنہیں سانس لینے میں تکلیف ہورہی تھی۔
اسی بارے میں مزید پڑھنے کے لیے کلک کریں:
Discussion about this post