نٹ کھٹ شرارتی عالیہ بھٹ کا ایک اور کمرشل اس وقت موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ موٹر سائیکل کمپنی کے اس کمرشل کی ابتدا میں دکھایا گیا ہے کہ سڑک پر بدترین ٹریفک جام ہے جبکہ 2 راہ گیر ایک دوسرے سے گفتگو کرتے ہوئے یہی کہتے ہیں کہ ” پکا کوئی لڑکی چلا رہی ہو گی ۔” ایسے میں عالیہ بھٹ کی انٹری ہوتی ہے اور جو اس طنزیہ تبصرے پر ساتھیوں کے ساتھ یہ باور کراتی ہیں کہ صنفی امتیاز کی اس سوچ کو بدلنا ہوگا، یہ لڑکیاں ہی ہیں جو موٹر سائیکل ہی نہیں ہوائی جہاز، ٹرین اور زندگی کے مختلف معاملات اور شعبوں کو اپنی ذہانت اور قابلیت کے ساتھ بحسن خوبی چلا رہی ہیں۔
درحقیقت موٹر سائیکل کمپنی کے اس کمرشل کے ذریعے یہ پیغام دیا گیا ہے کہ صنف نازک کو یہ سمجھنا کہ وہ کام بگاڑتی ہیں، وہ دراصل ان کی ذہنی اختراج ہے۔ بہرحال اس کمرشل کے بعد جہاں کئی افراد اس سوچ کو قدر کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں وہیں کچھ شرارتی صارفین نے ایسی ویڈیوز بھی شئیر کرنا شروع کردی ہیں، جس میں اگر کوئی خاتون موٹر سائیکل یا گاڑی چلارہی ہو تو وہ کیسے اس میں مہارت نہ ہونے کی وجہ سے حادثہ کربیٹھی ہیں۔
Crashing is part of bike racing. Do not lose hope, stand up and finish the race.#LadkiChalaRahiHai #लड़की_हूँ_लड़_सकती_हूँ pic.twitter.com/tKyJEGqOFq
— Yusuf Nadwi_یوسف ندوی (@Yusuf_NADWI) January 12, 2022
جس کے جواب میں عالیہ بھٹ کا کہنا ہے کہ اس کمرشل کے ذریعے مثبت سوچ کو پروان چڑھانے کی بہترین کوشش کی گئی ہے، جس کی پذیرائی کرنی چاہیے لیکن اس کے باوجود تنگ نظر سوچ کے حامل افراد صنفی امتیازکا مظاہرہ کرنے میں کسی سے پیچھے نہیں ہیں۔
Absolutely, definitely, positively, totally, undoubtedly, undeniably, unquestionably #LadkiChalaRahiHai 👑❤️#ad@HeroMotoCorp pic.twitter.com/8V4aI6xioL
— Alia Bhatt (@aliaa08) January 10, 2022
عالیہ بھٹ کے متعلق مزید جاننے کے لیے کلک کریں:
کیوں صرف کنیادان؟،عالیہ بھٹ کے اشتہار پر بھارتی انتہا پسند آگ بگولہ
Discussion about this post