کرکٹ کے پروفیسر کہلانے والے محمد حفیظ نے 18سالہ انٹرنیشنل کرکٹ کیرئیر کو الوداع کہہ دیا۔ حفیظ نے تین عالمی کپ اور چھ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ بیٹنگ ہی نہیں بالنگ کے ذریعے بھی اپنی زبردست کارکردگی ایسی دکھائی کہ پاکستان کئی معرکوں میں سرخرو رہا۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان بھی رہے۔ لیکن اب وہ کہتے ہیں کہ انٹرنیشنل کرکٹ سے جدا ہونے کا وقت آگیا۔ البتہ لیگ کرکٹ میں وہ اپنی صلاحیتوں کا کرتے رہیں گے مظاہرہ۔ کرکٹ کے پروفیسر کو شاہد آفریدی، وسیم اکرم اور انضمام الحق کے بعد سب سے زیادہ 32 بار مین آف دی میچ پانے کا اعزاز حاصل ہے۔ 2 ہزار 18 میں ٹیسٹ کرکٹ سے الگ ہوچکے ہیں۔
جب تک انہوں نے 55 ٹیسٹ میچوں میں شرکت کرتے ہوئے 3 ہزار 652 رنز جوڑے۔ ان میں 10 سنچریاں اور 12 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ بہترین اسکور 224 رنز رہا۔ بات کی جائے ٹیسٹ بالنگ کی تو حفیظ نے 53 شکار کیے۔ اسی طرح ایک روزہ میچوں میں 212 میچز میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے 6 ہزار 614 رنز جوڑے۔ 11 سنچریوں اور 38 نصف سنچریاں اسکور کیں۔ جبکہ بہترین اسکور 140 رنزناٹ آؤٹ رہا۔ وہ ون ڈے میں 139 وکٹیں بھی حاصل کرچکے ہیں۔
بہترین بالنگ 31 رنز دے کر 4 کھلاڑی آؤٹ رہی۔ ٹی ٹوئنٹی میں 119 شامل ہیں۔ ان میں 2 ہزار 514 رنز کیے۔ بہترین اسکور 99 رنز رہا۔ 61 ٹی ٹوئنٹی وکٹیں بھی ان کے نام کے ساتھ جڑی ہیں۔ 41 برس کے محمد حفیظ اس وقت لاہور قلندر کی جانب سے پی ایس ایل کھیلتے ہیں۔
کرکٹ کے پروفیسر محمد حفیظ نے 29 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں پاکستان کی قیادت کی۔ ان میں 18 جیتے اور 11 ہارے۔ اب حفیظ کہتے ہیں کہ وہ زیادہ سے زیادہ وقت اپنے خاندان کو دینا چاہتے۔ کیونکہ اٹھارہ برس کے کرکٹ کیرئیر میں انہیں وقت ہی نہیں ملا،زندگی کا لطف اٹھانے کا۔
Discussion about this post