اردو ادب کو مقبول ترین ناول سے سیراب کرنے والی معروف شاعرہ، مصنفہ، ڈرامہ نویس اور سابق رکن قومی اسمبلی بشریٰ رحمان لاہور میں انتقال کرگئیں ہیں۔ خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ بشریٰ رحمان کورونا میں مبتلا تھیں اور کافی عرصے سے بیمار تھی تاہم کل رات طبیعت مزید بگڑ کی وجہ سے جابر نہ ہوسکیں اور خالق حقیقی سے جاملی، 29 اگست 1944 کو پیدا ہونے والی بشریٰ رحمان نے کئی مقبول ترین ناول لکھے جن میں اللہ میاں جی، براہ راست، چارہ گھر خوبصورت شامل ہیں جبکہ انہوں نے 13 سے زائد کتابیں بھی لکھیں،بشریٰ رحمان کو ادبی خدمات پر ستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا ہے۔ وہ اپنی نوعیت کی منفرد اور اعلی ادیبہ تھیں انہوں نے اپنی ادبی صلاحیتوں سے کئی نسلوں کو متاثر کیا ہے، بشریٰ رحمان کے انتقال پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزادر نے انکی ادبی خدمات کو سراہتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ بشریٰ رحمان نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز 1983 سے کیا اور 1985 اور1988ء میں رکن پنجاب اسمبلی بنیں، پھر 2002 اور 2008 میں مسلم لیگ ق کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی بھی رہیں۔ مرحومہ کی نماز جنازہ آج بعد نماز عصر گارڈن ٹاؤن مسجد میں ادا کی جائیگی۔
Discussion about this post