وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس ہوا۔ جس میں وفاقی وزرا اور افسران شامل ہوئے۔ وزیراعظم نے اس بات پر شدید ناراضگی دکھائی کہ اُن کی عوام کو یقین دہانی کےباوجود ملک بھر میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔ وزیراعظم نے اس سلسلے میں وزارت توانائی کے وزرا اور متعلقہ حکام سے اس معاملے میں فوری طور پر رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اُنہیں وضاحتیں نہیں بلکہ عوام کی تکلیف کو دور کرنے کے اقدامات چاہیے۔ اجلاس میں اس بات کا بھی جائزہ لیا گیا کہ بڑھتی ہوئی لوڈشیڈنگ کو کس طرح قابو کیا جائے۔ وزیراعظم کے علم میں یہ بات لائی گئی کہ دن بھر میں صرف 2 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔ جس پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شکایات تو 10 گھنٹے سے زیادہ کی مل رہی ہیں۔ اس معاملے پر کوئی ٹال مٹول سے کام نہ لایا جائےاور ہر ممکن جستجو کی جائے کہ 2 گھنٹے سے زیادہ لوڈ شیڈنگ نہ ہو۔
ملک بھر میں جاری بدترین لوڈشیڈنگ پر ہنگامی اجلاس، وزیر اعظم شہباز شریف وزراء اور افسران پر برس پڑے۔ ٹال مٹول سے کام نہ لیا جائے، وزیراعظم برہم
جاننے کے لیے: https://t.co/icawlfp6Un#PMShehbazSharif #Loadshedding #Poweroutrage #Taar
— Taar.TV (@taar_tv) June 4, 2022
Discussion about this post