موٹر سائیکل۔۔۔ متوسط طبقے کی سستی اور سب سے زیادہ آسان سواری۔ بس ایک لیٹر پیٹرول ڈلوائیں اور گھومتے پھرتے رہیں پورا شہر۔یہاں کک ماری اور یہ جا وہ جا۔۔۔ مگر اب لگتا یہی ہے کہ کک مارنا بہت مہنگا ثابت ہوچکا ہے۔ گاڑیوں کے بعد اب موٹرسا ئیکل بھی متوسط طبقے کی پہنچ سے دور بلکہ بہت دور ہونے جارہی ہیں۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی اور ڈالرز کی اونچی اڑان نے موٹرسائیکل ساز کمپنیز کو نیا بہانہ تراشنے کا بھرپور موقع دے یا ہے جو آستین چڑھا کر میدان میں اتر آئے ہیں اور یکدم موٹر سائیکلیوں کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق یاماہا کی سب سے کم قیمت بائیک کے دام میں 8ہزار 5سو روپے کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد اب اس کی قیمت ایک لاکھ 84 ہزار روپے کردی گئی ہے ۔ کچھ ایسا ہی ارادہ ہانڈا اور سوزوکی موٹر سائیکل کے ساتھ بھی ہونے جارہا ہے۔ اطلاعات گردش میں ہیں کہ موٹر سائیکل تیار کرنے والی کمپنیز نے مختلف ڈیلرز کو سپلائی کی ترسیل روک دی ہے۔
اس سلسلے میں موٹر سائیکلز اسمبلز ایسوسی ایشن کے ذمے دار شخصیت کے بقول مارکیٹس سے بائیکس کی کمی یا ترسیل کا رکنا اس بات کی جانب اشارہ ہے کہ اب آئندہ آنے والے دنوں میں قیمتیں بڑھ جائیں گی۔ اس معاملے پر موٹر سائیکل کمپنیز کا کچھ اور ہی کہنا ہے۔ ان کے مطابق سار ا قصور اسٹیل کی بڑھتی ہوئی لاگت ہے۔ جب اس بہانے سے بھی دل نہ بھرا تو ڈالرز کی بڑھتی ہوئی قیمت کو سہارہ بنا کر اپنے اس فیصلے کی توجیہات دی جارہی ہیں۔ اس وقت ڈالر کی انٹر بینک مارکیٹ میں قیمت 171.04 روپے ہے جو ممکن ہے واپس نیچے نہ جائے۔ موٹر سائیکل ساز کمپنیز کے مطابق انہوں نے قیمتوں کا تعین اُس وقت طے کیا تھا جب ڈالر 155روپے کا تھا۔ اسی لیے موجودہ قیمتیں نئی ڈالرز ریٹ پر طے کی جارہی ہیں۔ پاکستان میں تیار ہونے والی بیشتر موٹرسائیکل کی کمپنیز اسمبلی سمیت پرزہ جات درآمد کرتے ہیں تو مستحکم روپیہ اس بات کو بہت حد تک یقینی بناسکتا ہے کہ آگے کوئی بھی اپنی من مانی کرکے قیمتوں کو طے نہ کرسکے۔
دوسری جانب ’تار‘ نے جب ایک ڈیلر سے رابطہ کیاتو اُن کا کہنا تھا کہ جو استعمال شدہ بائیکس ہیں، اُن کی قیمتوں میں بھی 15فی صد اضافہ ہوا ہے۔ اس کی وجہ پیٹرول کے بڑھتے دام میں اضافہ اور ڈالرز اونچی نیچی ہوتی قیمت بھی بتائی جاتی ہے۔ دوسری جانب بری خبر یہ بھی ہے کہ چین سے درآمد کی جانے والی موٹرسائیکلیوں جو عوام کے نزدیک سستی تصور کی جاتی تھیں، ڈالرز کی اونچی اڑان کی وجہ سے اب ان کی قیمتوں میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔
گاڑیوں کے بارے میں مزید جانیے:
گاڑیاں خریدنا ہوجائے گا اور مشکل؟
Discussion about this post