بھارتی فوج کی جانب سے دہشت گردی کا یہ واقعہ ریاست ناگالینڈ کے ضلع اوٹنگ گاؤں میں پیش آیا۔ جہاں دیہاتی ٹرک میں سوار ہو کر واپس گھر لوٹ رہے تھے تو ایک ناکے پر سیکوریٹی فورسز نے روک کر اُ ن پر اندھا دھند گولیاں برسا دیں۔ بھارتی فوج کاجھوٹا دعویٰ تھا کہ یہ علیحدگی پسند ہیں جبکہ دیہاتیوں کے اہل خانہ کے مطابق یہ نہتے مزدور دیہاتی دوسرے گاؤں سے کام کاج کرکے واپس لوٹ رہے تھے۔ بڑی تعداد میں لاشوں کو دیکھ کر دیہاتی مشتعل ہوگئے۔ جنہوں نے بھارتی فوج کی کئی گاڑیوں کو جلا کر راکھ کردیا، کئی مقام پر اہلکاروں اور دیہاتیوں کی جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔13دیہاتیوں کے یوں قتل وعام پر پورے ضلع میں حالات کشیدہ ہیں۔بھارتی میڈیا نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ سیکوریٹی فورسز نے مزدور وں کو علیحدگی پسند سمجھ کر موت کی نیند سلایا۔ ناگا لینڈ کے وزیراعلیٰ نیفیو ریو نے بھی بھارتی فوج کے دہشت گردی کے اس واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور اسے اینٹلی جنس کی ناکامی قرار دیا۔
اُن کا کہنا ہے کہ 13معصوم نہتے اور بے قصور دیہاتیوں کی یوں ہلاکت پر تحقیقات کی جائے گی اور جو بھی اس واقعے کا ذمے دار ہے، وہ کسی صورت قانون کی گرفت سے نہیں بچے گا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ہلاک ہونے والے یہ مزدور کوئلے کی کان میں کام کرتے تھے۔ بھارتی ریاست ناگا لینڈ میں برسوں سے علیحدگی کی تحریک چل رہی ہے۔ مقامی باشندوں کا ماننا ہے کہ مرکزی حکومت اُن کی ریاست میں بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزی کررہی ہے اور اُنہیں بنیادی سہولیات سے محروم کررکھا ہے۔ اسی بنیاد پر ناگا لینڈ بھارت سے آزادی چاہتا ہے لیکن ریاستی طاقت کا بدترین استعمال کرکے بھارتی حکومت آزادی کی اس تحریک کو کچلنے کے لیے ہر حربہ استعمال کرتی جارہی ہے۔
Discussion about this post