منگل کی شب پی ٹی وی اسپورٹس کے میزبان نعمان نیا ز اور راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر کے درمیان اس قدر گرما گرمی ہوئی کہ نعمان نیاز نے غیر ملکی سابق کرکٹرز ویوین رچرڈز اور ڈیوڈ گاور کے سامنے شعیب اختر کو پروگرام سے جانے کا حکم دیا۔ جس کے جواب میں سابق فاسٹ بالر نے براہ راست نشریات کے دوران میزبان نعمان نیاز کے غیر پیشہ ورانہ اور توہین آمیز رویے کے خلاف احتجاجاً ناصرف پروگرام انتہائی شائستگی کے ساتھ چھوڑا بلکہ پی ٹی وی اسپورٹس کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے پینل سے مستعفی ہونے کا بھی اعلان کیا۔ جس پر سوشل میڈیا پر ایک طوفان برپا ہوگیا۔
وفاقی وزرا ہی نہیں، سیاست دانوں، کھلاڑیوں اور عوام نے نعمان نیا ز کے ہتک آمیز رویے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ اس سارے معاملے کا وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے بھی نوٹس لیا۔جبکہ پی ٹی وی انتظامیہ نے اس واقعے کی تحقیقات کا آغاز کیا۔ کمیٹی کے سامنے شعیب اختر نے پیش ہونے سے صاف انکار کردیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ کوئی بات پوشیدہ نہیں۔ کمیٹی کو چاہیے کہ وہ فوٹیج دیکھ لے، خود جان جائے گی کہ قصور وار کون ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی وی کی جانب سے قائم تحقیقاتی کمیٹی نے جانچ پڑتال مکمل ہونے تک نعمان نیاز سے میزبانی چھین لی ہے۔ اس سلسلے میں پی ٹی وی نیوز نے بھی باقاعدہ ٹوئٹ کرکے ناظرین کو آگاہ کردیا ہے۔ جس میں شعیب اختر کو بھی پی ٹی وی کے کسی بھی پروگرام کا حصہ نہ بنانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر نعمان نیاز اور شعیب اختر معاملہ۔ pic.twitter.com/slPvxMIKOE
— PTV News (@PTVNewsOfficial) October 28, 2021
’سما نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے بھی اس معاملے میں اپنی برہمی کا اظہار کیا تھا۔ وزیراعظم عمران خان نے وزارت اطلاعات سے معاملے کی رپورٹ بھی طلب کرلی۔ اُن کا کہنا تھا کہ قومی ہیرو کے ساتھ کی گئی تذلیل ناقابل برداشت ہے۔۔میڈیا رپورٹس کے مطابق نعمان نیاز پی ٹی وی اسپورٹس کے مبینہ طور 5عہدے رکھتے ہیں۔
شعیب اختر کا ردعمل :
شعیب اختر نے پی ٹی وی کی اس پابندی پر ٹوئٹ کرکے لکھا کہ یہ کیا مذاق ہے؟ میں تو پاکستانی عوام اور اقوام عالم کے سامنے مستعفی ہوا ہوں پھر پی ٹی وی کیسے مجھے آف ائیر کرسکتا ہے۔
Well thats hilarious.
I resigned in front of 220 million Pakistanis & billions across the world.
Is PTV crazy or what? Who are they to off air me? https://t.co/514Mk0c64e— Shoaib Akhtar (@shoaib100mph) October 28, 2021
اسی بارے میں مزید پڑھیں:
شعیب اختر سرکاری ٹی وی پر براہ راست پروگرام چھوڑ کرکیوں گئے؟
Discussion about this post