اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومتی ٹولہ اب این آر او 2 حاصل کررہا ہے۔ اپنے خلاف بدعنوانی کے مقدمات ختم کرارہے ہیں۔ 2018 میں ہمیں حکومت ملی تو ہمیں 20 ارب ڈالر کا خسارہ ملا۔ شریف خاندان مجھے دھمکیاں دیتا ہے کہ اب تمہاری باری ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ اُن کے دور میں کرپشن کا کوئی کیس نہیں ہوا۔ نواز شریف اور آصف زراری پرکیسز 2008 اور 2018 میں درج ہوئے۔ تحریک انصاف کے دور میں ایف آئی اے کے علاوہ کوئی کیس درج نہیں ہوا۔ نون لیگ اور پیپلز پارٹی کی حکومتیں 2 بار کرپشن کی وجہ سے ختم ہوئیں۔ عمران خان کے مطابق اُن کے خلاف توشہ خانہ پر شور شرابا بلاجواز ہے۔ نواز شریف اور آصف زرداری ماضی میں توشہ خانہ پر کئی قیمتی اشیا حاصل کرتے رہے ہیں۔ عمران خان نے اس خدشےکا اظہار کیا کہ موجودہ حکومت 16 ارب روپے کی کرپشن کا ریکارڈ غائب کردے گی۔ 40 سے 45 ارب کے 16 وہ مقدمات ہیں، جن کا فیصلہ ہوچکا ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ نون لیگ یا پیپلز پارٹی کو ملک کی فکر نہیں بلکہ یہ اپنے کرپشن کیسز کی فکر میں ہیں۔ یہ خاندان 30 سال سے ملک کو لوٹ رہا ہے۔ عمران خان نے ایک بار پھر کہا ہے کہ وزرا جہاں بھی جائیں گے، مسجد نبوی کی طرح اُن کے ساتھ ایسا ہی سلوک کیا جائے گا۔ مدینہ میں آواز لگانے والوں کا الزام پی ٹی آئی پر ڈالتے ہوئے شرم آنی چاہیے ۔ فرح خان کے خلاف نیب مقدمے کو انہوں نے انتقامی کارروائی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فرح خان بے قصور ہیں، ان کے خلاف مقدمہ صرف اس وجہ سے دائر کیا گیاکیونکہ وہ بشریٰ بی بی کی دوست ہیں۔ فرح خان 20 سال سے رئیل اسٹیٹ کا کام کررہی ہیں اور اثاثوں میں اس لیے اضافہ ہوا کیونکہ گزشتہ 3 سال میں رئیل اسٹیٹ کا کاروبار ترقی کرگیا۔ نیب سے معلوم کرنا چاہتے ہیں کہ کیا فرح خان پر یہ کیس بن سکتا ہے؟ عمران خان نے الیکشن کمیشن کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بنایا۔
ان کے مطابق اگر الیکشن کمیشن 90 دن میں الیکشن نہیں کراسکتا تو اس کے خلاف الیکشن لینا چاہیے۔ انہوں نے ایک مرتبہ پھر الیکشن کمشنر پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔ عمران خان کا یہی کہنا تھا کہ ان کی ۔ حکومت بیرونی سازش سے ہٹائی گئی۔ عمران خان نے شیخ رشید کے بھتیجے کی گرفتاری پر مذمت کا اظہار کیا۔
Discussion about this post