بھارتی وزیراعظم مودی کے دورہ امریکا کی ناکامی کو جھوٹی تشہیر کے سہارے چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اسی لیے بھارتیا جنتا پارٹی کی سوشل میڈیا ٹیم نے ایک تصویر جاری کی۔ جو امریکا کے سب سے مشہور اور مستند اخبار ’نیویارک ٹائمز‘ کا فرنٹ پیچ تھا۔تاثر یہ دیا گیا کہ اخبار نے مودی کی بڑی سی تصویر کے ساتھ یہ سرخی لگائی ہے کہ ’دنیا کی آخری بہترین امید‘ ۔ ذیلی سرخی میں تحریر تھا کہ دنیا بھر کے سب سے محبوب اور طاقت ور لیڈر امریکا کی سرزمین پر ہیں۔ اب مودی کے چاہنے والوں نے تو اس تصویر کو دھڑا دھڑ شیئر کرنا شروع کردیا اور دعویٰ کیا گیا کہ مودی کے اقدامات کا امریکی اخبار بھی معترف ہوچکا ہے، ثبوت کے طور پر اخبار کا فرنٹ پیچ پیش کیا جانے لگا۔ بھارت کی حد تک تو یہ درست تھا لیکن پھر پھیلتے پھیلتے یہ خبر ’نیویارک ٹائمز‘ تک پہنچی تو وہ خود حیران رہ گئے کہ بھلا انہوں نے کب مودی کو اپنے فرنٹ پیچ پر جگہ دی۔ ظاہر ہے انہیں معلوم ہوگیا کہ بی جے پی کی آئی ٹی ٹیم نے کمال مہارت سے فوٹو شاپ میں جا کر یہ کارستانی دکھائی ہے۔ اپنی ساکھ اور وقار کو برقرار رکھتے ہوئے ’نیویارک ٹائمز‘ نے بذریعہ ٹوئٹ اس جعلی فرنٹ پیچ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ مودی کی بہت سی پھیلائی گئی تصاویر میں سے ایک مکمل طور پر جعلی تصویر ہے۔
This is a completely fabricated image, one of many in circulation featuring Prime Minister Modi. All of our factual reporting on Narendra Modi can be found at:https://t.co/ShYn4qW4nT pic.twitter.com/gsY7AlNFna
— NYTimes Communications (@NYTimesPR) September 28, 2021
جس کے نتیجے میں اب بھارتی وزیراعظم ہی نہیں اُن کے اُ ن فنکاروں کو بھی خوب کھری کھری سننے کو مل رہی ہے، جنہوں نے فوٹو شاپ کے ذریعے مودی جی کو دنیا کی آخری امید قرار دیا تھا۔
Discussion about this post