بلوچستان میں پھر سے نیا سیاسی بحران جنم لینے لگا۔ عبدالقدوس بزنجو کو ہٹانے کے لیے اپنی ہی جماعت اور اتحادیوں نے گٹھ جوڑ کرلی۔ جن کی سربراہی یارمحمد رند کررہے ہیں۔ جنہوں نے دو ٹوک لفظوں میں کہہ دیا کہ عبدالقدوس بزنجو کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع ہوگی۔ ان کا دعویٰ ہے کہ عبدالقدوس بزنجو کو اقتدار سے محروم کرکے نیا وزیراعلیٰ چنا جائے گا۔
یار محمد رند نے عبدالقدوس بزنجو کو ہٹانے کے لیے اپنے نمبرز کے پورا ہونے کا دعویٰ بھی کیا۔ وہ پرعزم ہیں کہ تحریک کامیاب ہوگی۔ کیونکہ بہت سوچ سمجھ کر فیصلہ کیا ہے۔ عبدالقدوس بزنجو ابتدا سے ہی قبول نہیں تھے۔ دوسری جانب بلوچستان حکومت کی ترجمان فرح عظیم شاہ نے اتحادیوں اور اپوزیشن جماعتوں کی تحرک عدم اعتماد کی ناکامی کا دعویٰ کیا ہے۔ ان کا تو یہ بھی کہنا ہے کہ نمبرز پورے ہیں 50 ارکان حکومت کے ساتھ ہیں۔ایسی کئی تحریکیں آئیں اور گئیں۔ ہر حربہ ناکام ہوگا۔وزیر اعلیٰ کےخلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کےلئے 33 ووٹ درکارہوں گےجبکہ تحریک عدم اعتماد اسمبلی میں جمع کروانے کے لیے 17 اراکین کی حمایت لازمی ہے۔
Discussion about this post