تحریک انصاف کی رہنما اور سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری جنہیں زمین پر قبضے کے مقدمے میں اینٹی کرپشن پنجاب کی ٹیم نے دوپہر میں گرفتار کیا تھا۔ اُن کی رہائی کا حکم اب وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے دے دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شیریں مزاری بطور خاتون قابل احترام ہیں اور کسی بھی خاتون کی گرفتاری معاشرتی اقدار سے مطابقت نہیں رکھتی۔ حمزہ شہباز نے اینٹی کرپشن یونٹ کے عملے کے خلاف تحقیقات ہونی چاہیے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے احکامات کے بعد حکومت کا کہنا ہے کہ ان کا رہنما تحریک انصاف کی گرفتاری سے کوئی تعلق نہیں۔ اُدھر سابق وزیراعظم عمران خان نے شیریں مزاری کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم
اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کی خاتون رہنما شیریں مزاری کی گرفتاری پردائر درخواست میں حکم دیا کہ آج ہی رات ساڑھے 11 بجے شیریں مزاری کو عدالت میں پیش کیا جائے۔ عدالت نے یہ حکم شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان مزاری کی طرف سے دائر درخواست پر دیا ہے۔
Discussion about this post