چینی خاتون لی کو دیکھ کر کوئی اندازہ نہیں لگاسکتا کہ وہ لگ بھگ 40 سال سے نیند کی وادی میں کبھی کھوئی ہی نہیں ہے۔ مشرقی چین کے صوبے ہینان سے تعلق رکھنے والی لی زہیننگ کی اس کیفیت سے سبھی حیران پریشان ہیں ۔ جس کا دعویٰ ہے کہ وہ 5 سال کی عمر سے سوئی نہیں ۔ شوہر لیو سوکئن کا کہنا ہے کہ شادی کے دن سے وہ ہمیشہ رات بھر گھر کا کام کاج کرتی رہی ۔ ابتدا میں وہ یہ سمجھا کہ ممکن ہے کہ وہ دن میں اپنی نیند پوری کرتی ہو لیکن یہ انکشاف اُس پر بم بن کر گرا کہ لی کی آنکھوں سے تو دن میں نیند کوسوں دور ہوتی ہے ۔ جس پر اُس نے شریک سفر کی مدد کرنے کی ٹھانی، یہاں تک کہ اُسے نیند کی گولیاں بھی لا کر دیں، جن کے استعمال کے باوجود لی جاگتی ہی رہی ۔
پڑوسیوں کی بھی تصدیق
شوہر لیو سوکئن نے بیگم کی اس کیفیت کو جب پڑوسیوں کو بیان کیا تو ابتدا میں سب نے اسے مذاق ہی سمجھا، جنہوں نے جانچنے کے لیے لی کے ساتھ محفلیں لگائیں، اُس کے ساتھ پوری رات تاش کھیلےلیکن تاش کھیلتے کھیلتے پڑوسی تو سوتے چلے گئے جبکہ کچھ تھک کر گھروں کو لوٹ گئے لیکن لی چاک و چوبند انداز میں جاگتی ہی رہی ۔ یہاں تک کہ اُسے جمائیاں تک نہیں آئیں۔ لی اپنی اس بیماری کے باوجود پورے علاقے کی مشہور شخصیت تصور کی جاتی ہے۔
ڈاکٹرز کیا کہتے ہیں؟
شوہر لیو سوکئن نے بیوی کی اس مشکل کو دور کرنے کے لیے بیجنگ کے سلیپ سینٹر تک کا رخ کیا، جہاں ڈاکٹرز نے اس کا طبی معائنہ کیا جو خود سمجھ نہیں پا رہے کہ آخر لی کو نیند آتی کیوں نہیں ہے ۔ ڈاکٹرز کی ایک اور ماہر ٹیم کا ماننا ہے کہ چینی خاتون دراصل سوتی ضرور ہے لیکن اس طرح نہیں جیسے عام طور پر دوسرے افراد سوتے ہیں، ڈاکٹرز کے مطابق ممکن ہے کہ لی جب بیٹھتی ہو یا ٹی وی دیکھتی ہو یا پھر گفتگو سن رہی ہو تو بغیرآنکھیں بند کیے نیند پوری کرلیتی ہو۔ ڈاکٹرزکی معائنہ رپورٹس بتاتی ہیں کہ جب شوہر، لی سے گفتگو کررہا تھا تو اس کی آنکھیں سست ہوگئی تھیں جو اس بات کی علامت تھی کہ وہ دراصل سو رہی ہے ۔ حیران کن بات یہ بھی سامنے آئی کہ لی کی آنکھیں دن بھر میں صرف 10 منٹ سے زیادہ بند نہیں ہوتیں۔
Discussion about this post