سینیٹر شبلی فراز نے 32 ایف آئی آرز میں نامزدگی اور عدالتی پیشیوں کی وجہ سے جوڈیشل کمیشن سے استعفیٰ دیا ہے۔ اب دونوں ایوانوں کے اپوزیشن لیڈران نے عدالتوں میں کیسز کے باعث جوڈیشل کمیشن سےاستعفیٰ دیا، سینیٹر سید شبلی فراز نے اپنا استعفیٰ چیئرمین سینیٹ کو ارسال کردیا ہے۔ یاد رہے کہ جوڈیشل کمیشن اجلاس میں شرکت کی وجہ سے شبلی فراز اور عمر ایوب کے فیصل آباد سے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے تھے، اب سینیٹ سے رکن جوڈیشل کمیشن کی نامزدگی کا فیصلہ جمعرات کو ہوگا۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے بھی منگل کو جوڈیشل کمیشن کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ ادارے کے بہترین مفاد میں ہے کہ کسی ایسے فرد کو رکن بنایا جائے جو توجہ کے ساتھ اس اہم کردار کو سنبھالے۔
انہوں نے درخواست کی تھی کہ رکن قومی اسمبلی بیرسٹر گوہر علی خان کو جوڈیشل کمیشن کی رکنیت کے لیے نامزد کیا جائے۔ یاد رہے کہ پارلیمنٹ نے 26 آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد نومبر کے اوائل میں اعلیٰ عدلیہ میں ججز کے تقرر کے لیے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے حوالے سے اراکین پارلیمنٹ کا اعلان کردیا گیا تھا۔
Discussion about this post