ممکن ہے بھارتی کپتان کوہلی نے ٹاس جیت کر سوچا بھی نہ ہوگا کہ لیڈز کے میدان میں آدھے گھنٹے بعد ان کی ٹیم کے ساتھ کیا ہونے والا ہے۔
ایک ایسی بھارتی ٹیم جس نے پچھلے ٹیسٹ میں میزبان انگلینڈ کو آدھے دن میں ہی شکست کا غم دیا تھا۔ بدھ 25 اگست کو اس کی تباہی کی کہانی کسی خوفناک خواب سے کم نہیں لگ رہی تھی۔ بیٹنگ کے لیے اترے بھارتی بلے باز وں کو لگا جیسے انگلش بالرز نے چاروں طرف سے گھیر لیا ہے۔ پہلی ہی وکٹ صرف ایک رنز پر گری تو اگلے تین رنز کے اضافے کے بعد ایک اور بھارتی بلے باز انگلش بالرز کے جال میں پھنس گیا۔
اسکور بورڈ پر جب 58رنز سج رہے تھے تو واضح طور پر یہ بھی لکھا آرہا تھا کہ 5بھارتی بلے باز آؤٹ ہو کر ڈریسنگ روم میں وہ قیامت دیکھ رہے ہیں، جو میزبان بالرز ان پر برپا کررہے ہیں۔ ان 5بلے بازوں میں کپتان کوہلی بھی تھے، جنہیں کیوی بالر ٹم ساؤتھی کے ساتھ جیمز اینڈرسن نے سب سے زیادہ 10مرتبہ اپنا شکار بنایا ہے۔ یہ 20اننگ پہلے کی بات ہے جب کوہلی نے سنچری اسکور کی تھی۔ 58 رنز پر آدھی ٹیم کے آؤٹ ہوجانے کے بعد اگلے 20رنز پر باقی ٹیم بھی آؤٹ ہو کر چلتی بنی اور یوں پوری ٹیم کا مجموعہ 78رنز تھا۔ شرما کے 19اور ریہانے کے 18رنز کے بعد اگلے ٹاپ اسکورر 16اضافی رنز تھے۔ بدقسمتی کا یہ عالم تھا کہ 9بھارتی کھلاڑی تو ڈبل فیگرز تک میں بھی نہ آسکے، ان میں کپتان کوہلی بھی شامل ہیں۔
پاکستان کا بھارت کی خراب بیٹنگ سے بھلا کیا تعلق؟
ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں جب پاکستانی ٹیم، میزبان ٹیل اینڈرز کو آؤٹ نہ کر پائی تھی تو بھارتی شائقین نے دل کھول کر طنز کے نشتر برسائے تھے، بالخصوص اس میں اُس وقت تیزی آئی جب انگلش ٹیم کو پہلے ٹیسٹ میں بھارتی بالرز نے لارڈز میں آدھے دن میں آؤٹ کر ڈالا تھا۔ ایسے میں پاکستانی فاسٹ بالرز پر بھارتی تجزیہ کار اور سوشل میڈیا پر بیٹھے ہوئے بھارتی ناقدین خوب مذاق اڑا رہے تھے لیکن اب کہانی بدل چکی ہے۔
بالخصوص جمیکا میں جس طرح پاکستانی بالرز نے ویسٹ انڈین ٹیم کا جلوس نکال کر سیریز ایک ایک سے برابر کی ہو۔ اب بھارتی ہاتھ دھو کر پیچھے پڑ ے ہیں مگر کسی اور کے نہیں، بلکہ اپنی ہی ٹیم کے۔
سوشل میڈیا پر بھارتی ٹیم پر کرارے وار
یقینی طور پر یہ چٹ پٹے اور غصے سے بھرے حملے بھارتی ہی کررہے ہیں۔ جو ذہن میں ہمیشہ یہ بٹھائے رہتے ہیں کہ اُن کی ٹیم جیتنے کے لیے ہی جاتی ہے۔ سارا نزلہ تو ویرت کوہلی پر گر رہا ہے۔
ایک صارف نے جلے کٹے انداز میں لکھا کہ لارڈز میں بھارتی جیت تکا تھی۔ ایک صارف کا کہنا ہے شامی اور سراج کے بجائے کسی اور سے اٹیک کرانے کا کوہلی کا بدترین فیصلہ تھا۔
سابق بھارتی ٹیسٹ کرکٹر وسیم جعفر نے مشورہ دیا کہ ٹیسٹ میچ دیکھو مت، سہا نہیں جائے گا۔ ایسے میں جب انگلینڈ نے 78رنز بغیر کسی وکٹ کو کھو کر بنادیے تو کسی شرارتی نے وکٹ کے حصول کے لیے پوجا پارٹ کرنے کا مشورہ بھی دے ڈالا۔
غرض اب اس میچ کا نتیجہ کچھ بھی ہو لیکن یہ بات تو اٹل ہے کہ بھارتی شائقین میں ہار کا صدمہ سہنے کی تاب ہی نہیں۔
Discussion about this post