وزارت اطلاعات و نشریات کے بیان کے مطابق ایک ٹی وی چینل پر نشر ہونے والی خبر کا سیاق و سباق سے کوئی تعلق نہیں۔ اسد مجید کے حوالے سے مراسلے پر ذرائع سے پھیلائی جانے والی خبر ” فیک نیوز” ہے۔ ایسی خبریں پھیلانا غیر اخلاقی، غیر قانونی اور عوام کی خدمت میں نہیں۔ غیرذمے دارانہ رویہ رد کرنا ہر کسی کی ذمے داری ہے۔ وزارت و اطلاعات و نشریات نے عوام پر زور دیا ہے کہ ” فیک نیوز” کو مسترد کریں۔
Disseminating #FakeNews is not only unethical and illegal but it is also disservice to the nation. It is the responsibility of everyone to reject irresponsible behavior. Reject #FakeNews pic.twitter.com/BPFFdm2ws4
— Fact Checker MoIB (@FactCheckerMoIB) April 22, 2022
دوسری جانب وزارت خارجہ امور کی پریس ریلیز کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں سفیر اسد مجید خان نے سائفر ٹیلی گرام کے سیاق و سباق اور مواد کے بارے میں بریف کیا۔ اسد مجید نے پیشہ ورانہ انداز سے ارکان کو آگاہ کیا۔ ان کی بریفنگ اور تجزیے کی ترجمانی این سی او کے اعلامیہ میں نمایاں ہے۔
اُدھر پاکستان الیکٹرونکس میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی نے متعلقہ چینل پر نشر ہونے والی من گھڑت خبر کا نوٹس لیا ہے اور چینل کو ایک اور نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔ پیمرا کے مطابق متعلقہ ٹی وی چینل نے بے بنیاد اور جعلی خبر نشر کی۔ جس کے لیے نوٹس جاری کیا جارہا ہے کہ وہ 29 اپریل کو پیمرا کے سامنے پیش ہوں۔
Discussion about this post