کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم کے اسکور بورڈ پر جب مہمان ویسٹ انڈیز نے 207رنز سجائے تو ایک عام خیال یہ تھا کہ اس بار ویسٹ انڈیز واقعی جیت جائے گی لیکن بابر اعظم اور رضوان کے ابتدا سے ہی ارادے خطرناک تھے۔ بالخصوص بابراعظم گزشتہ ناکامیوں کا تمام تر بدلہ لینے کے لیے میدان میں اترے تھے۔ دونوں نے مہما ن بالرز کی اس قدر جم کر پٹائی کہ 208رنز کا ہدف بھی کم لگنے لگا۔ بالخصوص رضوان جنہوں نے کلینڈر ائیر میں سب سے زیادہ 2ہزار سے زائد رنز بنا کر یہ بتا دیا کہ وہ کیوں دیگر بلے بازوں سے اب آگے ہی آگے بڑھتے جارہے ہیں۔
دوسری جانب بابراعظم کے پرستاروں کے لیے خوشی کی بات یہ ہے کہ اُن کی کھوئی ہوئی فارم واپس آگئی ہے۔ دونوں نے ابتدائی وکٹ کی شراکت میں 158رنز جوڑے۔ یہ چھٹی بار ہے کہ ان دونوں نے سنچری پارٹنر شپ بنائی اور یوں یہ عالمی ریکارڈ بھی بن گیا۔ پاکستان نے مین آف دی میچ اور سیریز محمد رضوان کے 87اور بابراعظم کے 79رنز کے ساتھ صرف ایک اور وکٹ کھو کر تیسرا ٹی ٹوئنٹی میچ 7وکٹوں سے جیت لیا۔
یوں بنگلہ دیش کے بعد پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف مسلسل دوسری ٹی ٹوئنٹی سیریز میں کلین سوئپ کیا ہے۔ پاکستان کی کلینڈر ائیر میں یہ سب سے زیادہ 20ویں کامیابی رہی۔ جبکہ گزشتہ دو ماہ کے دوران کھیلے جانے والے 12میں سے 11ٹی ٹوئنٹی میچز کی فاتح ہے۔ اُسے صرف ایک میچ میں شکست ہوئی اور یقینی طور پر وہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا سیمی فائنل تھا۔ پاکستان نے آج کے میچ میں شاہین شاہ اور حارث رؤف کو آرام دیا تھا۔ ان کی جگہ محمد حسنین کھیلے جو انتہائی مہنگے بالر ثابت ہوئے۔ جنہوں نے 4اوورز میں 49رنز دیے۔ حارث کی جگہ شاہنواز دھانی نے پھر بھی مایوس نہیں کیا اور مقررہ کوٹے کے دوران صرف صرف 23رنز دیے۔
ویسٹ انڈیز کی ٹیم اپنے 5کھلاڑیوں کے کورونا کا شکار ہونے کے باوجود آج جس طرح بہادری اور برق رفتاری سے کھیلی اُس کی تعریف نہ کرنا زیادتی ہوگی۔ بالخصوص کپتان نکولس پورن نے جس طرح پاکستانی بالنگ پر اٹیک کرتے ہوئے برق رفتاری کے ساتھ 64رنز بنائے ، اس نے دیگر کھلاڑیوں کا مورال بلند رکھا ۔
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان کھیلی جانے والی ون ڈے سیریز اب منسوخ کردی گئی ہے۔ دونوں کرکٹ بورڈمیں یہ اتفا ق ہوا ہے کہ جون میں دوبارہ ویسٹ انڈیز پاکستان کی مہمان بنے گی۔ جہاں وہ 3ٹی ٹوئنٹی سیریز کے ساتھ ساتھ باقی ماندہ 3ایک روزہ میچز بھی کھیلے گی۔
An ABSOLUTE hero! 💚@iMRizwanPak pic.twitter.com/tPckOLqXu0
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) December 16, 2021
Discussion about this post