بھارتی ریاست اترپردیشن کے شہر لکھنؤ میں لکھی گئی جرم کی لرزہ خیز خونی داستان، جہاں 16 سالہ لڑکے نے اپنی ہی ماں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق لکھنؤ پولیس نے بتایا کہ 16 سالہ لڑکا ویڈیو گیمز کا شیدائی تھا، 24 گھنٹے پب جی گیم کھیلتا رہتا جس سے اس کی ماں روکتی اور ماں بیٹے کے درمیان گیم کو لے کر نوک جھوک روز کا معمول بن گیا تھا، واقعے کے روز بھی ماں نے بیٹے کو پب جی گیم کھیلنے سے روکا تو بیٹے نے طیش میں آکر والد کی پستول لے کر ماں کو گولی ماردی جو سیدھی خاتون کے سر پر لگی اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گئی۔
پولیس کے مطابق ماں کو قتل کرنے کے بعد بیٹے نے خاتون کی لاش کو گھر میں ہی چھپا دیا تھا اور دو دن تک اپنی 9 سالہ بہن کے ساتھ گھر میں ہی موجود رہا، لڑکے نے اپنی چھوٹی بہن کو دھمکاتے ہوئے کہا تھا کہ وہ قتل کے حوالے سے کسی کو نہ بتائے۔
لاش سے بدبو اٹھنے پر اس نے والد کو ایک فرضی کہانی گھڑی اور بتایا کہ ماں کو کسی الیکڑیشن نے گولی ماردی ہے جو کام کے سلسلے میں گھر آیا تھا، والد نے یہی بیان پولیس کو بھی دیا تاہم تین گھنٹے تفتیش کے بعد لڑکے کے جھوٹ سے پردہ اٹھا اور نوجوان نے اعتراف جرم بھی کرلیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکے کے والد کا تعلق فوج سے ہے اور آج کل ان کی پوسٹنگ مغربی بنگال میں ہے۔ ملزم اس وقت پولیس کی گرفت میں ہے جبکہ مزید تفتیش کا سلسلہ جاری ہے۔
اس خبر سے متعلق مزید پڑھیں:
پب جی نہ کھیلنے پر خاندان کو خون میں نہلانے والے نوجوان کا لرزہ خیز بیان
’پب جی‘ کے عادی نے پورا گھر اجاڑ دیا، پنجاب پولیس گیم پر پابندی کیلئے متحرک
Discussion about this post