پیپلز میڈیکل یونیورسٹی کی ہاؤس افسر پروین رند جنہوں نے گزشتہ دو دن پہلے الزام لگایا تھا کہ انہیں مسلسل ڈرایا دھمکایا جارہا ہے۔ لڑکیوں کو ہراساں کیا جاتاہے۔ مطالبات نہ ماننے پر قتل کی دھمکیاں بھی دی جاتی ہیں۔ پروین رند کا کہنا تھا کہ 9 فروری کو3 خواتین نے کمرے میں داخل ہو کر قاتلانہ حملہ کیا۔ گلا دبایا، لاتوں، مکوں سے مارا، اور یہاں تک کہا کہ ڈائریکٹر سے جنسی تعلقات نہ رکھے تو قتل کرکے لاش پنکھے سے لٹکا دیں گے۔ اس سارے واقعے پر سندھ ہائی کورٹ نے اب نوٹس لے لیاہے۔ عدالت نے ڈی آئی جی شہید بے نظیر آباد، رجسٹرار یونیورسٹی اور ایس ایس پی اور ڈپٹی کمشنر کو 15 فروری کو رپورٹس سمیت طلب کرلیا ہے۔ یاد رہے کہ پولیس اب تک ڈائریکٹر یونیورسٹی غلام مصطفیٰ راجپوت کو اب تک گرفتار نہیں کرسکی ۔
Discussion about this post