مقبوضہ کشمیر کی 28 سالہ فوٹو جرنلسٹ ثنا ارشاد مٹو نے پلٹزر پرائز جیتنے والی پہلی کشمیری خاتون ہونے کا اعزاز حاصل کر لیا ہے۔ 2020 میں، تین کشمیری فوٹو جرنلسٹ ڈار یاسین، مختار خان، اور چنی آنند نے پلٹزر ایوارڈ جیتا تھا، تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے شہر سرینگر سے تعلق رکھنے والی خاتون فوٹو جرنلسٹ ثنا ارشاد اس اعزاز کو حاصل کرنے والی پہلی کشمیری خاتون ہیں۔ ثنا ارشد موٹو کا شمار دنیا کی بہترین خاتون فوٹوجرنلسٹ میں ہوتا ہےجن کا کام دنیا بھر کے اخبارات اور رسائل میں شائع ہوا ہے اور مختلف نمائشوں اور فیسٹولز میں اس کی نمائش کی گئی ہے۔
امریکہ کی کولمبیا یونیورسٹی نے سال 2021 اور 2022 کے دوران بھارت کے کوویڈ 19 کے بحران کی بہترین کوریج کے لیے مٹو اور ان کی ٹیم کو اس ایوارڈ کا حق دار ٹھہرایا جن کی تصویریں جذبات، احساسات اور زندگی کے رنگوں سے بھرپور تھی۔ ثنا ارشاد مٹو کی ٹیم میں دانش صدیقی، عدنان عابدی اور امیت ڈیو شامل ہیں جن کے ساتھ مٹو اپنا یہ اعزاز شیئر کریں گی۔
ٹیم کے ممبر دانش صدیقی افغانستان میں طالبان کی جانب سے ملک پر قبضے کی کوریج کے دوران جاں بحق ہوگئے تھے، یہ ان کا دوسرا پلٹزر ایوارڈ ہے، اس سے قبل انہیں 2018 میں روہنگیا بحران کی کوریج کے لیے اسی باوقار ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔
Discussion about this post