لگ بھگ 24 برس بعد جب آسٹریلیا کی اے کلاس ٹیم پاکستان کی مہمان بنی ہوئی ہے تو سیریز سے پہلے ایک عام خیال یہ تھا کہ شائقین کرکٹ کو فل ایکشن والی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی لیکن راولپنڈی ٹیسٹ میں جس قدر سلو پچ تیار کرائی گئی، جس پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے بھی اعتراض کیا، اُسی طرح کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والا دوسرا ٹیسٹ بھی پہلے کا ایکشن ری پلے نظر آرہا ہے۔ 2 دن میں صرف 8 وکٹیں گریں اور اسکوربورڈ پر 505 رنز ہیں۔
ایسی صورتحال میں تمام کام کاج چھوڑ کر میدان کا رخ کرنے والے تماشائیوں میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ گو کہ پی سی بی چیئرمین رمیز راجا پنڈی ٹیسٹ کے بعد بھی سلو پچ بنانے پر تنقید کرچکے ہیں لیکن ایک بار پھر انہوں نے کراچی ٹیسٹ میں اس قدر بےجان وکٹ پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر بھی صارفین پاکستان کرکٹ بورڈ کو مشورہ دے رہے ہیں کہ اگر ایسی ہی کرکٹ کھیلنی تھی تو بہتر ہوتا کہ آسٹریلیا کو مہمان بنایا ہی نہیں جاتا۔ کراچی کی پچ اس قدر سلو تھی کہ شعیب اختر نے ایک خاتون کی تصویر شیئر کی ہے جنہوں نے میچ دیکھنے کے بجائے شوہر کے سر پر سونے کو ترجیح دی۔
ٹیسٹ کرکٹ کا شوقین بندہ اپنی پوری تیاری کے ساتھ سٹیڈیم کی طرف رواں دواں🤣#Misbah #karachi #2ndtestmach #pakvsaust pic.twitter.com/zIA0XhAgHd
— I. Hussain (@SKTSocialMedia) March 14, 2022
اسی طرح ایک صارف آئی حسین نے ایک شخص کی بستر سمیت چارپائی لے جاتے ہوئے تصویر پر کیپشن لکھا کہ ٹیسٹ کرکٹ کا شوقین بندہ اپنی پوری تیاری کے ساتھ اسٹیڈیم کی طرف رواں دواں ہے۔ تماشائیوں کا صرف یہی کہنا ہے کہ جب وہ اس قدر رقم خرچ کرکے اسٹیڈیم آرہے ہیں تو کم از کم اچھی پچ تو تیار کریں، چاہے پاکستان ہارے یا جیتے ۔
Discussion about this post