وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں سینئرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو گھر نہیں بیٹھوں گا۔ وزیراعظم نے تحریک عدم اعتماد کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ لکھ لیں کہ یہ تحریک ناکام ہوگی۔ اپوزیشن کو علم نہیں کہ ان کے کتنے لوگ باقی رہ جائیں گے۔ اپوزیشن کے لیے ہمارے پاس بڑے سرپرائز موجود ہیں۔ یہ سرپرائز ووٹنگ کے دن یا ایک رات پہلے سامنے آئیں گے۔ اپوزیشن نے دباؤ میں آکر اپنے سارے پتے شو کردیے ۔اتحادی آخری وقت تک عوام کی رائے دیکھیں گے۔ اتحادیوں کو پتا ہے ووٹ انہوں نے بھی عوام سے ہی لینا ہے۔
زرداری الٹا بھی لٹک جائیں تو کوئی ان کے ساتھ نہیں جائے گا۔ نیوٹرل کی وضاحت کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ نیوٹرل کی بات کی تو لوگ سمجھے فوج سے متعلق کہہ رہا ہوں۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کے ساتھ کوئی دوریاں نہیں۔ فوج کے ساتھ تعلقات اچھے ہیں۔ سیاست کے لیے فوج کو بدنام نہ کیا جائے۔ فوج نہ ہوتی تو ملک 3 ٹکڑوں میں تقسیم ہوجاتا۔ 27 مارچ کو استعفیٰ دینے کا اعلان نہیں کروں گا۔ چوروں کے دباؤ میں آکر کیوں استعفیٰ دوں۔
وزیراعظم عمران خان کے مطابق میں نے لڑائی شروع ہی نہیں کی تو ہاتھ کیسے کھڑے کردوں۔ مشورے کے لیے کبھی مجرم شہباز شریف کے ساتھ نہیں بیٹھوں گا۔ وزیراعظم عمران خان نے خبردار کیا کہ موجودہ صورتحال کے بعد کتنا بڑا طوفان آئے گا، ان کو اندازہ نہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے اس بات کی تصدیق کی کہ اُن کی چوہدری نثار سے ملاقات ہوئی ہے۔
Discussion about this post