چین کے براڈ کاسٹنگ ریگولیٹر نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی ویژن ایڈمنسٹریشن نے اعلان کیا کہ وہ کسی بھی صورت ایسے مواد کو برداشت نہیں کرے گا، جس میں تشدد، خون یا فحاشی کا عنصر شامل ہو، ایسے تمام پروگراموں کو فوری طور پر بند کردیا جائے گا۔ آن لائن پروڈیوسرز پر بھی واضح کیا گیا کہ وہ صحت مند کارٹون یا پروگراموں کو پروڈیوز کریں۔جن میں سچائی، اچھائی اور خوبصورتی کا پہلو نمایاں کیا گیا ہو۔
تمام تر نجی ٹی وی چینلز اور آن لائن پروڈیوسرز سے کہا گیا کہ وہ عوام میں حوصلہ اور امید کی کرن روشن کرنے والے پیغام کو عام کریں۔حکام نے اس جانب بھی اشارہ کیا ہے کہ وہ خوبصورتی کی غیر فطری نمائش کی اجازت نہیں دیں گے۔چین میں حال ہی میں کئی ایسے رئلٹی ٹی وی پروگراموں پر بندش لگائی گئی ہے جنہیں سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس نے ’بے ہودہ‘ اور معاشرے کا بگاڑ قرار دیا تھا۔چین میں صحت مند تفریح پر زور دیا جارہا ہے تاکہ معاشرے میں بھلائی اور فلاح کی روش زور پکڑے۔ نشریاتی اداروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ بچوں کے لیے خصوصی ٹی وی چینلز قائم کریں تاکہ اُن کی صحت اور تربیت پر مثبت اثر ہو۔ کہا جارہا ہے کہ جاپانی سیریز ’الٹرمان ٹیگا‘ کو بھی آن لائن اسٹریمنگ سے ہٹاد یا گیا، کیونکہ حکام سمجھتے ہیں کہ اس کے پرتشدد مناظر عوام کے اندر منفی سوچ کو پروان چڑھا سکتے ہیں لیکن چینی ناظرین نے جاپانی سیریز کے ہٹنے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
کچھ اسی طرح اپریل میں صوبے جیانگ سو کے حکام نے 21کارٹون اور ٹی وی ڈراموں کی فہرست جاری کی تھی،جس میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ یہ کارٹون اور پروگرام بچوں کی نشوونما کو متاثر کرسکتے ہیں۔ حالیہ تمام پابندیوں اور کریک ڈاؤن میں چینی حکام اور ریاستی میڈیا نے متوقع سرمایہ دارانہ اخلاقی زوال اور مغربی اقدار کو نوجوان ذہنوں کے لیے خطرہ قرار دیا ہے
Discussion about this post