اسٹریٹ کریمنلز کی ای ٹیگنگ کے لیے قانون سازی کی تیاریاں شروع جبکہ اسٹریٹ کریمنلز، ڈاکوؤں اور چوروں کے خلاف گھیرا بھی تنگ کردیا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ اب کوئی کریمنل پہنچ سے نہیں دور ہوگا، پولیس کے مطابق بینک ڈکیتیوں اور کیش چھیننے کے واقعات میں ملوث ملزمان بھی راڈر میں رہیں گے، ای ٹیگنگ والے ملزمان کی ہر ممکن طور پر مانٹرینگ ہوگی، ڈی آئی جی سی آئی اے فوکل پرسن ہوں گے، مانٹرینگ کا کنٹرول روم بھی سی آئی اے کے ماتحت ہوگا جبکہ ای ٹیگنگ تھرڈ پارٹی کے زریعے کام کرے گی، خلاف ورزی پر ایس پی انوسٹی گیشن قانونی کارروائی کرسکیں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ای ٹیگنگ کے لیے ریڈیو فریکوئنسی اور جی پی ایس ٹیکنالوجی کو استعمال کیا جاسکتا ہے۔ جی پی ایس ٹیکنالوجی کے لیے کسی بھی وقت ملزم کی موجودگی کا پتہ لگا کر ٹریک ریکارڈ بھی رکھا جاسکے گا۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن کے مطابق ای ٹیگنگ سے عدالت سے مفرور ملزمان کا سراغ لگانے میں بھی مدد ملے گی، ای ٹیگنگ کے بعد انہی ملزمان کی جانب سے دوبارہ جرائم کا سراغ لگانا آسان ہوگا۔ مخصوص حدود سے بغیر اجازت باہر جانا اور ای ٹیگ اتارنا خلاف ورزی میں شمار ہوگا۔
انکا مزید کہنا تھا کہ ارادہ تو یہ ہے کہ خلاف ورزی کرنے والے ملزمان کو دوبارہ گرفتاری پر ضمانت نہ دی جائے، سفارشات کو محکمہ قانون حتمی شکل دے گا، جسے سندھ کی کابینہ اجلاس میں جلد پیش کیا جائے گا۔
Discussion about this post